گرجا گھر میں برطانوی رکن پارلیمنٹ پر چاقو سے حملے‘ مشتبہ ہوا گرفتار

,

   

سال 2016کے بعد بریکسٹ ووٹ کے بعد بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر لیبر کے جو کاز کے بعد سر ڈیوڈ مارے جانے والے دوسری برطانوی رکن پارلیمنٹ ہیں۔


لندن۔ برطانیہ کے قدامت پسند رکن پارلیمنٹ سر ڈیوڈ امیس کو ان کے ہی حلقہ ایسیکس میں ایک چاقو بردار شخص نے جمعہ کے روز متعدد مرتبہ وار کیااور بعد میں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکے‘ میڈیا رپورٹس میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق یہ حملہ اس وقت کیاگیا ہے جب سرڈیوڈ جو 1983سے رکن پارلیمنٹ ہیں‘پر چاقوسے حملہ کیاگیا ہے اور وہ ”حلقہ واری سرجری“ کے انعقاد کے لئے جارہے تھے جو ایک عوامی جلسہ عام ہوتا ہے جس میں اپنے رکن پارلیمنٹ سے ان کے رائے دہندے ملاقات کرتے ہوئے اپنے مسائل پر تبادلے خیال کرتے ہیں‘ جو بیلفیر میتھا ڈسٹ گرجا گھر میں منعقد ہورہی تھی۔

انہیں ہنگامی طبی خدمات فراہم کئے گئے مگر وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے ہیں۔سال 2016کے بعد بریکسٹ ووٹ کے بعد بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر لیبر کے جو کاز کے بعد سر ڈیوڈ مارے جانے والے دوسری برطانوی رکن پارلیمنٹ ہیں۔

مذکورہ بی بی سی کی خبر کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے شبہ میں انہوں نے ایک 25سالہ شخص کو گرفتارکیاہے اور اس کی تحویل سے چاقو بھی ضبط کیا اور وہ اس جرم کے معاملے میں مزید کسی کو تلاش نہیں کررہی ہے۔

رکن پارلیمنٹ کی موت پر تمام سیاسی شعبوں سے تعزیت پیش کی گئی ہے۔ہیلتھ سکریٹری ساجد جاوید نے کہاکہ وہ ”ایک عظم شخص‘ ایک عظیم دوست‘ او رایک عظیم رکن پارلیمنٹ تھے‘ جو اپنے جمہوری کردار کو پورا کرتے ہوئے قتل کئے گئے“ ہیں۔ چانسلر رشی کیش سوناک نے کہاکہ ”تشدد کا سب سے خراب پہلو غیر انسانی حرکت ہے۔

دنیا سے یہ خوشی چوری کرتا ہے اور ہم سے ہماری پسندیدہ شئے کو چھین لیتا ہے۔ آج اس نے ایک باپ‘ ایک شوہر اور ایک قابل احترام ساتھی کو لیاہے۔ میری تمام سونچ اوردعائیں سر ڈیوڈ کے پسماندگان کے ساتھ ہیں“۔

مشترکہ ایوان کے اسپیکر سر لنڈسی ہویالی نے کہاکہ ”یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس نے ساری پارلیمانی کمیونٹی او رملک بھر کو ششدر کردیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ وہ ایک ”بہتر شخص“ کے قتل پر حیران اور تناؤ میں ہیں اور کہاکہ آنے والے دنوں میں وہ اراکین پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی ضرورت کا جائزہ لیں گے۔

لیبرلندن میئر صادق حان نے کہاکہ وہ ”گہرے گہرے رنج و غم میں ہیں“ اور سر ڈیوڈ کو ”ایک عظیم عوامی خدمات گذار“ قراردیاہے۔ پارلیمنٹ کے اطراف واکناف میں 10ڈاوننگ اسٹریٹ پر پرچم کو نصف حصہ پرلہرایاگیاہے