گرگاؤں۔ دائیں بازو گروپس نے کالی چرن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا

,

   

دائیں گاگروپس نے گر گاؤں میں مذہبی لیڈر کالی چرن مہاراج کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جس کو مہاتماگاندھی پر ریمارکس کے لئے چھتیس گڑھ پولیس نے گرفتار کیاہے۔

مذکورہ مظاہرین نے ’ناتھو رام گوڈ سے امر رہے“ کے نعروں کے ساتھ کالی چرن کی فوری رہائی کی مانگ کی ہے۔

یہ وہی گروپ ہے جو گروگاؤں کے کھلے مقامات پر جمعہ کی نماز کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آیا ہے

جمعرات کے روز چھتیس گڑھ پولیس نے کالی چرن کو پڑوس کے مدھیہ پردیش سے مہاتما گاندھی کے خلاف اس کے نازیبا بیان پر گرفتار کیاہے۔

احاطہ عدالت میں بھی مذکورہ حامیوں نے مذہبی لیڈر کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور ’جئے شری رام‘ اور ’ہر ہر مہادیو‘ جیسے نعرے لگائے۔

دوروزہ دھرم سنسد کے اختتام کے دوران رائے پور میں اتوار کی رات کو مذکورہ سادھو نے مبینہ طور پر بابائے قوم کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیاتھااورلوگوں سے استفسار کیاتھا کہ حکومت کے سربراہ کے طور پر ایسے قائدین کاانتخاب کریں جو ہندو ازم کی مذہب کی حفاظت کرسکیں۔


ایم پی‘ چھتیس گڑھ حکومتوں کے درمیان میں گرفتاری رسہ کشی کا باعث بنی
کالی چرن کی گرفتاری تاہم بی جے پی کی زیر قیادت مدھیہ پردیش حکومت اور کانگریس کی چھتیس گڑھ حکومت کے درمیان میں رسہ کشی کا باعث بنی ہے۔

مدھیہ پردیش ہوم منسٹرنروتم مشرا نے دعوی کیاہے کہ یہ کاروائی بین ریاستی پروٹوکال کی خلاف ورزی ہے‘ اور اس الزام کو چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر بھویشن بیگل نے مسترد کردیا اور مشرا سے استفسار کیاکہ وہ آیا وہ مہاتما گاندھی کے لئے ”نازیبا الفاظ“ کا استعمال کرنے والے اس شخص کی گرفتاری سے خوش ہیں یا غمگین ہیں۔

بیگل نے کہاکہ بابائے قوم کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے والوں خلاف کاروائی کی جائے گی جنھوں نے دنیابھر میں امن اور عدم تشدد کاپیغام دیاہے۔