گورنر ڈاکٹر سوندرا راجن مستعفی ، ٹاملناڈو سے لوک سبھا الیکشن میں حصہ لینے کا امکان

   

حیدرآباد ۔ 18 ۔ مارچ (سیاست نیوز) لوک سبھا چناؤ کے شیڈول کی اجرائی کے فوری بعد ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے گورنر تلنگانہ اور لیفٹننٹ گورنر پڈوچیری کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ ٹاملناڈو کی سیاست میں سرگرم رول ادا کرنے والی ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن توقع ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ٹاملناڈو کے کسی حلقہ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کریں گی ۔ ڈاکٹر سوندرا راجن نے استعفیٰ نے تلنگانہ اور ٹاملناڈو کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے ۔ راج بھون کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے فوری اثر کے ساتھ گورنر تلنگانہ اور لیفٹننٹ گورنر پڈوچیری کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ انہوں نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو اپنا استعفیٰ روانہ کردیا ۔ ڈاکٹر سوندرا راجن نے آج شام چینائی روانہ ہوگئیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ کے موقع پر ڈاکٹر سوندرا راجن نے استعفیٰ دیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے راج بھون میں قیام کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر سوندرا راجن نے وزیراعظم کو ٹاملناڈو کی سیاست میں واپسی کے فیصلہ سے واقف کرایا اور نریندر مودی نے منظوری دے دی ۔ نریندر مودی ڈاکٹر سوندرا راجن کے استعفیٰ کے موقع پر بھی تلنگانہ میں تھے۔ انہوں نے جگتیال میں بی جے پی کی انتخابی ریالی سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر سوندرا راجن کو یکم ستمبر 2019 کو اس وقت کے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے تلنگانہ کا گورنر مقرر کیا تھا ۔ گورنر کے عہدہ پر تقرر سے قبل ڈاکٹر سوندرا راجن ٹاملناڈو میں بی جے پی کی ریاستی صدر تھیں۔ تلنگانہ ریاست کی وہ پہلی خاتون گورنر رہیں اور انہوں نے 9 ستمبر 2019 کو اپنے عہدہ کی ذمہ داری سنبھالی۔ 16 فروری 2021 کو انہیں لیفٹننٹ گورنر پڈوچیری کی اضافی ذمہ داری دی گئی ۔ ڈاکٹر سوندرا راجن ٹاملناڈو میں اسمبلی کے لئے دو مرتبہ اور لوک سبھا کیلئے ایک مرتبہ الیکشن میں حصہ لے چکی ہیں لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔ 2019 کے عام انتخابات میں انہوں نے ٹاملناڈو کے سابق چیف منسٹر ایم کروناندھی کی دختر کنی موذی کے خلاف لوک سبھا حلقہ توٹوکڈی سے مقابلہ کیا تھا لیکن شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ ڈاکٹر سوندرا راجن کا تعلق ٹاملناڈو کے کنیا کماری سے ہے اور وہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ کے آنندن کی دختر ہیں۔ ان کے شوہر خود بھی ایک میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔ ڈاکٹر سوندرا راجن نے مدراس میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی تکمیل کی اور وہ گائناکالوجی شعبہ کی ماہر بتائی جاتی ہیں۔ سیاست میں حصہ لینے سے قبل وہ رام چندرا میڈیکل کالج چینائی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ ڈاکٹر سوندرا راجن علحدہ تلنگانہ ریاست کی دوسری گورنر تھیں۔ انہوں نے ای ایس ایل نرسمہن کے جانشین کے طور پر ستمبر 2019 میں ذمہ داری سنبھالی تھی اور گورنر کے عہدہ پر پانچ سال مکمل کرلئے۔ بی آر ایس حکومت سے ڈاکٹر سوندرا راجن کے تعلقات کشیدہ رہے۔ راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان اختلافات پر گورنر نے کھل کر اظہار خیال کیا تھا۔ اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ سیشن سے ڈاکٹر سوندرا راجن کو خطاب کی اجازت نہیں دی گئی اور وہ یوم جمہوریہ تقاریب میں مدعو نہیں کی گئی تھی۔ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے راج بھون کی تقاریب کا بائیکاٹ کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کسی پڑوسی ریاست کے گورنر کو تلنگانہ اور پڈوچیری کی اضافی ذمہ داری دیں گی۔گورنر نے چینائی روانگی سے قبل ایرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تلنگانہ عوام کو چھوڑنے کا دکھ ہے ۔ مجھے عوام کی خدمت کا موقع ملا۔ میں تلنگانہ کے ہر شہری ، بھائی ، بہن اور بزرگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ میں ہمیشہ آپ سے ربط میں رہونگی ۔ تلنگانہ میں گزرے دن مجھے ہمیشہ یاد رہیں گے۔ میں ہمیشہ آپ کی بہن کی طرح رہوں گی ۔ کس حلقہ سے مقابلہ کریں گی، پوچھنے پر گورنر نے کہا وہ نہیں جانتیں، واپسی کے بعد ہی پتہ چلے گا۔ 1