گوری لنکیش قتل معاملہ۔ سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کی

,

   

گوری لنکیش کا قتل ان کے گھر باہر بنگلورو میں 5ستمبر2017کو ہوا تھا
نئی دہلی۔ گوری لنکیش قتل معاملے میں ایک ملزم موہن نائیک کے خلاف کرناٹک کنٹرول آف آرگنائزیڈ کرائمس ایکٹ(کے سی او سی اے) کے تحت الزامات کو کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے ختم کرنے کے متعلق فیصلے کو چیالنج کرتے ہوئے فلم کار کویتا لنکیش کی جانب سے دائر ایس ایل پی سنوائی کرتے ہوئے منگل کے روز مذکورہ سپریم کورٹ نے کرناٹک حکو مت اوردیگر کے نام نوٹس جاری کی ہے۔

عدالت عظمی کے ایک تین رکنی بنچ جس کی نگرانی جسٹس اے ایم کھان ویلکر کررہے تھے اور اس میں جسٹس دنیش مہیشواری اور انیرودھا بوس بھی شامل تھے نے کویتا لنکیش کی دائر کردہ ایس ایل پی پر سنوائی کرتے ہوئے کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کی ہے‘ کویتا لنکیش صحافی گوری لنکیش کی بہن ہیں جس کا قتل ان کے گھر باہر بنگلورو میں 5ستمبر2017کو ہوا تھا۔

کویتا لنکیش کے لئے سینئر وکیل حفیضہ احمدی عدالت میں پیش ہوئیں اور آج سپریم کورٹ میں کہا کہ موہن نائیک اس کیس میں جوملزم نمبر 6ہے‘ ضمانت مانگنے کے لئے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا منتظر تھا۔

عدالت عظمی نے مشاہدہ کیاکہ ملزم کی درخواست ضمانت کا فیصلہ غیر جانبداری سے کیاجانا چاہئے تھا۔

کویتا لنکیش جس نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے وہ اس مشورہ کے خلاف بھی ہیں جس میں گوری لنکیش کے قتل کو مصنف ایم ایم کلبرگی‘ اور نریندر دابولکر اور گوئند پنسارے کے معاملے سے جوڑیں اور اس کو سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) کے سپرد کریں۔ استغاثہ کے بموجب گوری لنکیش کا قتل ان کے گھر باہر بنگلورو میں 5ستمبر2017کو ہوا تھا۔