گیان واپی سروے ہوا مکمل۔ اے ایس ائی نے وارناسی عدالت کو دی جانکاری

,

   

مذکورہ اے ایس ائی نے 6نومبرکے روز اپنی سروے رپورٹ داخل کی تھی
واراناسی۔ مذکورہ ارکیالوجیکل سروے آف انڈیانے جمعرات کے روزواراناسی کی عدالت کو بتایاہے کہ گیان واپی مسجد عمارت کا سرو ے”مکمل“ کرلیاگیا ہے اور اپنی رپورٹ داخل کرنے کے لئے 17نومبرتک زائد وقت دیاگیاتھا۔

مذکورہ اے ایس ائی نے 6نومبرکے روز اپنی سروے رپورٹ داخل کی تھی۔ مرکزی حکومت کے وکیل امیت سریواستو نے کہا کہ رپورٹ داخل کے لئے مزیدوقت پر مشتمل اے ایس ائی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے صلع جج اے کہ وشویش نے جمعرات کے روز ارڈر پاس کیا۔

سریواستونے کہاکہ عدالت کو اے ایس ائی سروے مکمل ہونے کی جانکاری دی مگر سروے کے کام میں استعمال ہونے والے آلات او ردیگر تفصیلات پرمشتمل رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزیدوقت مانگا ہے۔

عدالت نے 5اکٹوبر کے روز اے ایس ائی کو مزید چارہفتوں کووقت دیاتھا اور کہاکہ سروے کی مدت میں اس کے بعد کوئی اضافہ نہیں کیاجائے گا۔واراناسی کی عدالت نے 4اگست کے روز اے ایس اؤ کومزید ایک ماہ کا وقت سروے کی تکمیل کے لئے دیاتھا۔

مذکورہ اے ایس ائی کی جانب سے کاشی وشواناتھ مندر سے متصل گیان واپی مسجد کے صحن کا سائنسی سروے کیاہے تاکہ اس بات کی جانچ کی جاسکے کہ آیا17ویں صدی کی یہ مسجد کوایک ہندو مندر کے پہلے سے موجود ڈھانچے پر تو تعمیرنہیں کیاگیاہے۔

واراناسی ضلع عدالت سروے کی درخواست پر ہائی کورٹ کی جانب سے روک کے بعد سروے شروع ہوا تھا۔

ابتدائی سماعت کے درمیان مسجد انتظامی کمیٹی نے اپنا اعتراض جتایاتھا‘ اورالزام لگایاکہ اے ایس ائی کی جانب مغربی دیوار کی طرف او رتہہ خانہ کی بغیر اجازت کھدوائی ڈھانچے کے لئے نقصان زدہ ہوسکتی ہے۔

بعدازاں مسجد کمیٹی سپریم کورٹ سے رجو ع ہوئی تھی جس پر جسٹس چندرا چوڑ کی بنچ نے اے ایس ائی کو ایسی کسی بھی حرکت سے باز رہنے کا حکم دیاتھا