گیان واپی مسجدپر واراناسی کی عدالت نے فیصلہ کیا محفوظ‘ احکامات کل سنائے جائیں گے

,

   

واراناسی۔ ضلع جج واراناسی نے گیان واپی مسجد تنازعہ معاملہ پر اپنے فیصلے کو محفوظ کردیاہے۔ توقع ہے کہ منگل کے روز فیصلہ سنایاجائے گا۔ ہندو فریق نے گیان واپی مسجد عمارت کے اندر شرینگا گاوری میں ہر روز پوجا اور مسجد کے ”وضو خانہ“ سے مبینہ طور پر دستیاب ”شیولنگ“ کی پوجا کی بھی اجازت مانگی ہے۔

انہو ں نے ’شیولنگ“ کے تحت آنے والے کمرے کی طرف جانے والے راستے سے مٹی ہٹانے کی بھی مانگ کی ہے۔ مذکورہ فریق نے وضو خانہ کے علاقے کو مہر بند کرنے کی مخالفت کی ہے اور گیان واپی سروے او رمعاملے کو عبادت کے مقامات ایکٹ`1991کے حوالے سے تسلیم کرنے کی مانگ کی ہے۔

عبادت کے مقامات ایکٹ1991کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کو سنوائی کے دوران مسلم فریق کی جانب سے اجاگر کیاگیاہے۔ وارانسی ضلع جج ڈاکٹر اے کے وشویش کی نگرانی والی بنچ نے برطرف کمشنر وجئے مشرا کی پیش کردہ سروے رپورٹ کی کاپی کو بھی قبول کرلیاہے۔

اس کے علاوہ دوسری پیش رفت میں مذکورہ ہند وفریق نے ایک درخواست سی آر پی سی کی دفعہ 156(3) کے تحت چیف جوڈیژل مجسٹریٹ کے پاس ائی پی سی کی دفعات153اے (2)اور 505(3) کے تحت ’شیولنگ‘ دستیاب ہوجانے کے بعد(مئی16-19) کے دوران مبینہ وضو کرنے والے افراد کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کے لئے ایک درخواست دائر کی ہے۔

واضح رے کہ واراناسی سیول کورٹ او رساتھ ہی ساتھ سپریم کورٹ نے بھی اس مقام کے تحفظ اور وضو کے لئے کسی دوسرے مقام پر انتظام کرنے کے احکاما ت دئے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جسٹس ڈی وائی چند را چوڑ‘ سوریا کانت او رپی ایس نرسمہا والی بنچ نے 20مئی کے روز گیان واپی مسجد معاملے کوواراناسی ضلع جج کے پاس منتقل کیاتھا۔ واراناسی عدالت کے احکامات کے خلاف انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست پر سنوائی پر جہاں سے کاشی وشواناتھ مندر سے متصل گیان واپی مسجد عمارت کے ویڈیو سروے کی ہدایت دی گئی تھی‘ مذکورہ عدالت عظمی نے کہاکہ اترپردیش میں قانونی خدمات انجام دینے والے تجربہ کار او رایک سینئر قانونی افیسر اس معاملے کی سنوائی کریں گے۔

اس عدالت نے ضلع مجسٹریٹ مسجد میں وضو کے مناسب انتظامات کو انجام دینے کی بھی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے جہاں سے ”شیولنگ“ برآ مد ہونے کا دعوی کیاجارہا ہے اس مقام کو نماز میں خلل ڈالے بغیر مہر بند کرنے او روضو کے لئے دوسرا انتظام کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔