ھجومی تشدد(ماب لنچنگ) پر بولے اعظم خان، پاکستان نہ جانے کی سزا بھگت رہے ہیں اعظم خان

,

   

سماجوادی پارٹی (ایس پی)کے سینئر لیڈر اور رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خان نے ھجومی تشدد(ماب لنچنگ) کے واقعات پر ایک اہم بیان دیا ہے۔ ان واقعات کو لیکر سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، ‘ہمارے آبا واجداد 1947 میں پاکستان کیوں نہیں گئے۔ اب جو ہوگا اسے سہنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس کیلئے مولانا آزاد، جواہر لال نہرو، سردار بلبھ بھائی پٹیل اور باپو سے سوال پوچھا جانا چاہئے کیونکہ ان کے کہنے پر مسلمان ہندستان میں رک گئے۔ 

ملک میں مسلسل ہو رہی موب لنچنگ کے واقعات پر بولتے ہوئے اعظم خان نے کہا ‘ٰیہ ایک ایسی سزا ہے جو 1947 سے ہی مسلمانوں کو مل رہی ہے۔ مسلم جہاں بھی جائیں گے انہیں یہ جھیلنا پڑے گا۔ ہمارے آبا واجداد پاکستان کیوں نہیں گئے اس کو مولانا آزاد، جواہر لال نہرو، سردار بلبھ بھائی پٹیل اور باپو سے پوچھنا چاہئے ۔ اس لئے کہ ان لوگوں نے مسلمانوں کیلئے سکیورٹی کا وعدہ کیا تھا۔ 

در اصل اعظم خان اس بیان کی وجہ سے مودی سرکار پر طنز کرنا چاہتے ہیں، جو بھی ان سے سوال کرتا ہے ھجومی تشدد کے بارے میں تو حکومت اپنے دامن جھاڑ دیتی ہے۔

ایس پی لیڈر اعظم خان کا یہ بیان بہار کے چھپرا میں ہوئے واقعے کے بعد آیا ہے۔ یہاں کے بنیا پور بلاک میں گاؤں والوں نے مویشی چوری  کے شک میں تین لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا۔ اس کے علاوہ ملک میں جمعہ کو موب لنچنگ کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔