ہریانہ: تقریبا 250 مسلمانوں نے ہندو مذہب اپنا لیا

,

   

حسار(ہریانہ): ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے۔ یہاں ہر کسی کو کسی بھی مذہب اختیار کرنے کی پوری آزادی ہے۔ہندوستان کا قانون ہر شہری کو پوری آزادی دیتا ہے کہ وہ کسی بھی مذہب کو اپنائیں، لیکن مذہبی اعتبار سے کوئی اپنا مذہب تبدیل کرتا ہے تو وہ مذہبی اعتبار سے برا شخص کہلاتا ہے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ ریاست ہریانہ بدھمیرا گاؤں میں پیش آیا جہاں 40 مسلم خاندانوں کے تقریبا 250 لوگ مذہب اسلام کو ترک کرتے ہوئے ہندو مذہب کو اپنا لیا ہے۔ بعد ازاں ان خاندانوں میں سے ایک خاندان نے اپنے ایک مرنے والے ایک شخص کی تجہیز و تکفین ہندو رسم و رواج سے انجام دیں۔

ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے مرنے والے انسان کی بیٹے نے بتایا کہ اس کی ماں کے مرنے کے بعد اس کے خاندان والوں نے ہندو ازم اپنا نے کا فیصلہ کیا اور اس کی ماں کے آخری رسومات بھی ہندو مذہب کے اعتبار سے انجام دی گئیں۔ انہو ں نے بتایا کہ سینکڑوں سال قبل ان کے آباء واجداد ہندو ہی تھے۔ ا س کے بعد مغل بادشاہ اورنگ زیب کے دور حکومت میں ان کے آباء اجداد نے اسلام قبول کرلیا۔ اسی دوران مسلم ویلفیر آرگنائزیشن کے سربراہ ہرفول خان بھٹی نے بتایا کہ دنوڈا گاؤں والے حکومت کی جانب سے ایس سی طبقہ کو ملنے والی خصوصی مراعات و فوائد کے حصول کیلئے انہوں نے اپنا مذہب تبدیل کرلیا۔