ہریانہ میں ”پانی کا پمپ چرانے“ پر ایک دلت شخص کا قتل

,

   

ہسار۔ مبینہ طور پرایک برقی واٹر پمپ چرانے کے الزام میں 14ڈسمبر کے روم ایک 38سالہ دلت شخص کا قتل کردیاگیاہے۔ مذکورہ متوفی کے گھر والوں نے نعش کے اخری رسومات کرنے سے انکار کردیاہے۔

متوفی کی شناخت یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ونود کے طور پرہوئی ہے جس کو گاؤں والے ایک گروپ نے فوت ہونے تک پیٹا اور اس کے باقی دو رشتہ دار بھائی زخمی ہوئے ہیں۔گھر والوں کا الزام ہے کہ ونود ار اس کے رشتہ دار بھائیوں کو دیہات کے اونچی ذات والوں کے ایک گروپ نے نشانہ بنایا‘ کسی اور بہانے سے انہیں کھیتوں میں لے کر گئے تھے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ان لوگوں نے متاثرین کو اس شبہ میں پیٹا کہ اس نے پانی کے پمپ کی چوری کی ہے۔انڈین ایکسپرس کی ایک رپورٹ کے بموجب مذکورہ پولیس کا کہنا ہے کہ ”ونود کی فیملی نے 50لاکھ کے معاوضہ‘ بیوی کو ایک نوکری اور اس معاملے کے 17ملزمین کی گرفتاری اورزخمیوں میں کے لئے فی کس 25لاکھ اور انہیں ”ڈی سی شرح“ پر سرکاری ملازمت کی مانگ کی ہے“۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ متوفی کے گھر والے اورچندایک مقامی لوگوں نے نعش کے آخری رسومات انجام دینے سے انکار کیاہے‘ جس کی وجہہ سے ضلع انتظامیہ کو گھر والوں کو رضامند کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑا ہے۔

واقعہ کے متعلق بات کرتے ہوئے ایک افیسر نے کہاکہ ”متوفی کے گھر والوں کو 4.5لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کا عمل شروعات ہوگئی ہے۔ گھر والوں کے بینک اکاونٹ کی عدم موجودگی کی وجہہ سے اس کی فوری اجرائی عمل میں نہیں آرہی ہے۔

پیر کے روز ایک بینک اکاونٹ کھولا جائے گاتاکہ معاوضہ جاری کیاجائے۔ اس کے علاوہ زخمیوں کو فی کیس 1لاکھ روپئے معاوضہ ادا کیاجائے گا“۔