ہمارے اثاثوں کی ضبطی عالمی معیشت پراثر انداز ہوگی: روس

   

ماسکو : روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے مغربی ممالک کی جانب سے منجمد روسی اثاثوں کو ضبط کرنے کی کوششوں پر ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں موجودہ مسائل کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا۔دمتری پیسکوف نے منجمد روسی اثاثوں کو ضبط کرنے کے لیے مغربی ممالک کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ دوسرے لوگوں کے اثاثے ضبط کرنے کے فیصلے عالمی معیشت پر بہت سنگین اثرات مرتب کریں گے۔ اس کے ، قوانین، اقتصادیات۔ ترقی اور سرمایہ کاری کے ماحول پر اہم سطح کے منفی اثرات ہوں گے۔”یوکرین کے ساتھ 2 سال سے جاری جنگ کی وجہ سے یورپی یونین کے ممالک نے روسی سنٹرل بینک کے تقریباً 200 بلین یورو کو منجمد کر دیا تھا۔مالیاتی ادارے جن کے پاس روسی اثاثے ہیں ، وہ اکاوّنٹس کے میچوئر ہونے پر دوبارہ سرمایہ کاری کر کے وسیع پیمانے کا نفع حاصل کر رہے ہیں۔یورپی یونین کے حکام مہینوں سے منجمد اثاثوں کے قانونی اور مالیاتی پہلوؤں اوران کے مالک کی رضامندی کے بغیر ان اثاثوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کے استعمال پر بات کر رہے تھے۔