ہماچل اسمبلی کیمپس میں خالستان کے پوسٹر س نظر ائے

,

   

ہماچل پولیس نے بین ریاستی سرحدوں کومہر بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں
دھرم شالہ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہماچل پردیش کے اس شہر میں ریاستی قانون ساز اسمبلی کے کیمپس کے مرکزی باب الدخلہ پر اتوار کے روز خالستان کے پوسٹرس نظر ائے‘ جو کہ تبتی روحانی لیڈر دلائی لامہ کا آبائی مقام ہے۔

صبح کے اولین ساعتوں میں پنجابی تحریر پر مشتمل پوسٹرس نظر ائے۔ اس کے علاوہ گیٹ کے قریب دیوار پر خالستان کا لفظ بھی تحریر کیاہوا تھا‘ جو کہ سکھوں کے لئے مادر وھن کے طور پر علیحدہ خود مختارریاست کی مانگ پر مشتمل ایک علیحدگی پسند تحریک ہے۔

ریاستی درالحکومت سے دھرم شالہ 250کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

YouTube video
وہیں پولیس کی تحقیقات جاری ہے اور مقامی لوگوں سے پوسٹرس کی وجہہ سے پریشان نہیں ہونے کا استفسار بھی کیاگیاہے۔ ایک سینئر افیسر نے ائی ایے این ایس کو بتایاکہ”کچھ سر پسند عناصر کی جانب سے رات میں کیاجانے والا یہ کام ہے“۔

دھرم شالہ میں قانون ساز اسمبلی 2005کے بعد سے ریاست کی درالحکومت کے باہر سالانہ سرمائی اجلاس کی میزبانی کرتا ہے۔

سرحدیں مہر بند‘ پولیس کی سخت چوکسی
اتوار کے روز ریاستی پولیس نے بین ریاستی سرحدوں کو مہر بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ پولیس نے ائی پی سی کی دفعات 153اے اور 153بی‘ ایچ پی کھلا مقام (بگاڑ کی روک تھام) ایکٹ 1985کی دفعہ 3اور یو اے پی اے کی دفعہ 13کے تحت’خالستان‘ جھنڈوں کا واقعہ پیش آنے کے بعد دھرم شالہ پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر درج کرائی ہے۔

پولیس نے ممنوعی تنظیم ”سکھ برائے انصاف“ (ایس ایف جے)جنرل کونسل گرپات ونت سنگھ پانون پر مقدمہ درج کیا اور اس کیس میں اس کو ”کلیدی ملزم“ قراردیا ہے

پولیس کے بیان میں کہاگیا ہے کہ ”اے ڈی جی پی‘ سی ائی ڈی‘ ائی جی/ڈی ائی جی اور ضلع کے ایس پیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بین ریاستی سرحدیں راستے بند کردیں اور جہاں پرچھپنے کا امکان ہے ویسے ہوٹلوں او رسرائیوں پر کڑی نظر رکھیں۔

انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ اسپیشل سکیورٹی یونٹس(ایس ایس یو ایس)‘ بم کو ناکارہ بنانے والا عملہ اور کیوک ریکیشن ٹیمیں (کیو آر ٹی ایس) کو تیار اورسخت چوکس رکھیں اور ڈیمس‘ ریلوے اسٹیشنوں‘ بس اسٹانڈوں‘ شہروں‘ سرکاری عمارتوں اور بڑے پیمانے کی تنصیبات سکیورٹی میں اضافہ کریں“۔

مذکورہ میدا ن میں رہنے والے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام سکیورٹی عملے اورسرکاری عمارتوں‘ بینکوں‘ پبلک سیکٹر اداروں کو حملے کے متعلق چوکیس کریں اور انہیں مشورہ دیں کہ وہ کسی بھی تشویش کے معاملے میں مقامی پولیس اسٹیشن سے جلد از جلد رجوع ہوں۔