ہمیں سرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت بھی نہیں پڑتی اگر سادھوی مسعود اظہر کو اپنی بدعا سے مار دیتی۔ ڈگ وجئے سنگھ

,

   

بھوپال(مدھیہ پردیش)۔کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے ہفتہ کے روز اپنی مخالف اور بی جے پی کی امیدوار سادھو پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر یہ کہتے ہوئے حملہ کیاکہ ہمیں سرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہی نہیں پڑتی اگر وہ پاکستان نژاد تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اپنی بدعا سے ماردیتی۔

اشوکا گارڈن میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ”ٹھاکر نے کہا کہ اے ٹی ایس چیف ہینمنت کرکرے کو اس نے اپنی بدعا سے مار دیا‘ جنھوں نے ملک کو بچانے کے لئے اپنی جان کی قربانی دی او رشہید ہوئے۔

ایسا ہے تو ہمیں سرجیکل اسٹرائیک کی ہی ضرورت نہیں پڑتی‘ اگر وہ پاکستانی نژاد دہشت گرد گروپ جیش محمد کے سربراہ مسعو د اظہر کو بدعا دے کر مار ڈالتی“۔

وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈرنے کہاکہ”وزیراعظم نے کہاتھا کہ اگر جہنم میں جاکر چھپ جائیں گے تو بھی دہشت گردوں کا تعقب کیاجائے گا۔

مگر میں ان سے پوچھنا چاہتاہوں کہ پلواماں‘ پٹھان کور اور اروری کے واقعہ پیش انے کے وقت وہ کہاں تھے۔

ہم اس طرح کے حملوں کو روکنے میں ناکام کیوں ہوئے؟“۔ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ مذکورہ ہندو‘ مسلمان‘ سکھ‘ عیسائی آپس میں بھائی ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہندو متحد نہیں ہوئے تو وہ خطرے میں ہیں۔ میں ان سے پوچھنا چاہتاہوں کہ مسلمانوں نے پانچ سو سالوں تک اس ملک پر حکومت کی۔ کسی مذہب کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔

مذہب کا سودا کرنے والے لوگوں سے چوکنا رہیں۔

ہمارے مذہب میں ”ہر ہر مہادیو“ کہتے ہیں مگر ہمارے مذہبی جذبات کو بی جے پی والے ’ہر ہر مودی‘کہتے ہوئے ٹھیس پہنچانے کاکام کررہے ہیں۔

حالانکہ سب لوگ یہ جانتے ہیں کہ گوگل پر ’پھیکو‘ لفظ ٹائپ کرنے سے کس کی تصوئیر رونما ہوتی ہے“۔

بی جے پی اپنا لفظی حملہ جاری رکھتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ”بھوپال سے میری امیدواری کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی ماما پریشان ہوگئے۔

اومابھارتی نے مقابلہ کرنے سے انکار کردیا‘ گور نے کہاکہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔

تاہم پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ کے روز انہوں نے بھوپال سے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام کا اعلان کیا“۔

بھوپال میں 12مئی کے روز رائے دہی منعقد ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23مئی کو مقرر ہے