ہندوستان جمہوریت کی موت دیکھ رہا ہے۔ راہول گاندھی

,

   

گاندھی نے الزام لگایاکہ حکومت کا واحد ایجنڈہ عوامی مسائل جیسے مہنگائی‘ بے روزگاری اورمعاشرہ میں تشدد کو نہیں اٹھایاجانا چاہئے۔
نئی دہلی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے جمعہ کے روز الزام لگایاکہ ہندوستان ”جمہوریت کی موت“ دیکھ رہا ہے اور اگر کوئی عوامی مسائل اٹھاتا ہے اور جاری عامرایت کے خلاف کھڑ ا ہوتا ہے تو اس پر ”بے رحمی کے ساتھ حملہ“ کیاجارہا ہے اور اس کو جیل میں بند کردیاجاتا ہے۔

اشیائے ضروری پر بڑھائے گئے جی ایس ٹی اور بڑھتی قیمتوں کے خلاف کانگریس کے قومی سطح پر مجوزہ احتجاج سے قبل اے ائی سی سی ہیڈکوارٹرس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر نے کہاکہ گاندھی فیملی کو اس لئے نشانہ بنایاجارہا ہے کیونکہ وہ جمہوریت کے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے لڑائی کررہے ہیں۔

گاندھی نے الزام لگایاکہ حکومت کا واحد ایجنڈہ عوامی مسائل جیسے مہنگائی‘ بے روزگاری اورمعاشرہ میں تشدد کو نہیں اٹھایاجانا چاہئے۔انہوں نے الزام لگایاکہ”جمہوریت ہندوستان میں نہیں ہے اور چار لوگوں کی عامرایت ہے“۔

گاندھی جو پارٹی قائدین اشوک گہلوٹ اور جئے رام رمیش کے ساتھ تھے کہاکہ ”ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ جمہوریت کی موت ہے۔

یہ وہی ہے جوہندوستان دیکھ رہا ہے۔ اینٹ سے اینٹ جوڑ کر جو ہندوستان نے تعمیرکیاہے‘ اس کی شروعات 100سال کے قبل کے قریب ہوئی تھی وہ ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہورہا ہے“۔انہو ں نے یہ بھی کہاکہ ”جمہوریت اب ہندوستان میں ایک یادگار کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

اس کے نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ ہندوستان کے لوگ اس پر خامو ش نہیں بیٹھیں گے“۔ انہوں نے کہاکہ ”آپ سب جانتے ہیں‘ سارا ہندوستان یہ جانتا ہے۔

کوئی بھی اس عامرایت کی سونچ کے خلاف اٹھ کھڑا ہوتا ہے‘ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ کون ہے‘ وہ کہاں سے آیاہے‘ کس ریاست کا ہے‘ کس مذہب کا ہے‘ مرد ہے یاعورت ہے‘ اس فرد کو بے رحمی کے ساتھ نشانہ بنایاجاتا ہے اور جیل میں ڈال دیاجاتا ہے‘ اس کو گرفتار کرلیاجاتا ہے اس کی پیٹائی کردی جاتی ہے“۔

سونچ یہ ہے کہ عوامی مسائل‘ آیا وہ مہنگائی پر ہوں‘ بے روزگاری پر ہوں‘ سماج میں تشدد پر ہوں“ کبھی اٹھائے نہیں جائیں‘ گاندھی نے یہ بھی الزام لگایاکہ جتنا زیادہ وہ عوامی مسائل اٹھاتے ہیں اور سچ بولتے ہیں اور حقائق بولتے ہیں اس کو اور زیادہ نشانہ بنایاجاتا ہے۔

سیاہ لباس میں کانگریس اراکین پارلیمنٹ‘ سونیاگاندھی او رراہول گاندھی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاوز عمارت کے پاس احتجاجی دھرنا منظم کیا اور اپنے قومی سطح کے احتجاج کے حصہ کے طور پر راشٹرپتی بھون کی طرف کوچ کیا