ہندوستان میں پناہ کی خواہاں افغان خاتون اراکین پارلیمنٹ کی یوروپ روانگی

,

   

حیدرآباد۔افغان کی تین ایم پیز‘ جنھیں کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد ہندوستان میں پناہ کی پیشکش کی گئی تھی‘ چہارشنبہ کے روز یوروپ کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق زیر بحث تین خواتین کی مدد وائٹل وائس نے کی ہے‘ جو کہ ایک انٹرنیشنل گروپ ہے جس کے متعلق یہ مشہور ہے اس کی مدد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زائی کرتی ہیں۔

ان اراکین پارلیمنٹ نے دوبئی ہوکر سفر کیا جہاں سے منسلک پرواز کے لئے ذریعہ وہ یوروپی ممالک گئے ہیں۔

طالبان کے دور حکومت میں مصائب کا سامنا کرنے والے فیملیوں کے خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ میں سے ایک نے کہاکہ ”ایک مرتبہ مغرب میں ہمارے آباد ہوجانے کے بعدافغانستان کو آزاد کرنے کی ہماری مہم کو دوبارہ احیاء عمل میں لائیں گے“۔

پچھلے بیس سالوں میں افغانستان نے متعدد معروف خواتین سیاسی جہدکاروں اور اراکین پارلیمنٹ بالخصوص مذہبی اقلیتی جیسے تاجکیس اور ہزارے کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں پیش کیاہے۔

مگر مستقبل کی خواتین نمائندگی طالبان کی آمد کے بعد ان کے حصہ داری کے خیر مقدم پر کالے پردے پڑ گئے ہیں۔

انخلاء کی پروازیں افغانستان سے روک دی گئی ہیں مگر افغانیاں جو پڑوسی ممالک میں قیام کئے ہوئے ہیں قانونی او رقانونی پناہ گزینوں کے طور پر یوروپ اور نارتھ امریکہ منتقل ہورہے ہیں۔

اگست15کو طالبان کے افغان پر قبضہ جمانے کے بعد افغان کے کئی سیاسی شخصیات ہندوستان میں پناہ لینے کے لئے مجبور ہوگئے ہیں۔