ہندوستان کا آج ممبئی میں سری لنکا سے مقابلہ

   

ممبئی ۔ ایک ورلڈ کپ کے فائنل کے بارہ سال بعد ہندوستان کا سری لنکا سے مقابلہ جمعرات کو ممبئی کے وانکھیڈے میں ورلڈ کپ کے ایک اور مقابلے میں ہوگا لیکن اس مرتبہ جسے کہا جا سکتا ہے یہ ایک غیر مساوی جنگ ہے۔ بارہ سال قبل یہاں کھیلے گئے فائنل میں ہند اور سری لنکا کی ٹیمیں ورلڈ کپ کی دوبہترین ٹیمیں تھی لیکن اس مرتبہ حالات بلکل مختلف ہیں۔ ہندوستان نے اب تک تیسرے خطاب کے تعاقب میں بے مثال پیش قدمی کی ہے اور سری لنکا نے جتنے مقابلے جیتیں ہے اس سے زیادہ شکست برداشت کی ہے۔ مسلسل چھ کھیلوں میں ناقابل شکست اور طویل عرصے تک بڑی حد تک چیلنج نہ ہونے کے بعد ہندوستان نے ایک چمپئن ٹیم ہونے کا مظاہرہ کیا ہے جس میں قابل ذکر فائٹ بیکس کرنے کی مہارت ہے۔ ہندوستان کا اعتماد ناقابل تردید زیادہ ہے لیکن اس سے زیادہ ان کا خود اعتمادی اور مہارتوں پر بھروسہ ہے جس کا مشاہدہ آسٹریلیا کے خلاف چنئی میں ہوا جب ٹیم کو 5/3 رنز تک محدودکر دیا گیا یا جب انگلینڈ نے انہیں لکھنؤ میں 229/9 تک محدود کردیا لیکن دونوں مرتبہ ٹیم کامیاب رہی۔ ہندوستان کے لئے ہاردک پانڈیا کی عدم موجودگی کا جواب دینے کے لیے محمد سمیع نے صرف دو ہی میچوں میں نو وکٹوں کے ساتھ شاندارآمد کی ہے۔ لیکن کپتان روہت اور کوچ راہول ڈریوڈ کی قیادت میں تھنک ٹینک جانتا ہے کہ خصوصی سمیع کو آگے کی بڑی لڑائیوں کے لیے محفوظ رکھنا ضروری ہے کیونکہ ہندوستان کو ابھی بھی جسپریت بمراہ کو تازہ دم اور لیگ مرحلے میں باقی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فائرنگ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ پانڈیا کی واپسی کے بارے میں ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے، لیکن اس مقابلے میں جانے سے یہ خدشات لاحق ہوں گے کہ ہندوستان کی نوجوان کھلاڑی کیسے مقابلے کریں گے ۔ سوریا کمار یادو کو اپنے گھریلو میدان پر ٹیم کے لیے مظاہرہ کرنے کا موقع ملے گا ۔ اوپنرگل شروع میں دوگیمز سے محروم رہے اور واپسی کے بعد صرف ایک نصف سنچری اسکور کی ہے۔ اور انہیں ایک بڑی اننگز کی ضرورت ہے۔ شارٹ گیند کے خلاف کمزوری ایک بار پھر اپوزیشن کا ہتھیار بننے کے ساتھ، شریاس ائیر کو بھی ایک بڑی اننگز کی ضرورت ہوگی۔ ان کے پاس اب تک چھ مقابلوں میں دکھانے کے لیے صرف ایک نصف سنچری ہے۔ آئر کے ناقابل شکست 53 رنز پاکستان کے خلاف اس وقت آئے جب حریف زیادہ طاقتور نہیں تھا۔ اس مقابلے میں مقامی کھلاڑی روہت شرما ، سوریا کمار یادو اور شاردول ٹھاکر کے لیے بھی یہی احساس ہوگا کہ وہ کارنامہ انجام دیں۔ ورلڈ کپ میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 66.33 کی اوسط سے 398 رنز کے ساتھ ہندوستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے روہت گھر کے پرجوش ماحول اور ہجوم کے سامنے بیٹ سے مزید یادیں بنانا چاہیں گے۔ سری لنکا کے پاس اینجلو میتھیوز کی ٹیم میں واپسی ہے اور وکٹوں میں اسپنر مہیش تھیکشنا کے ساتھ وہ ہندوستان کو سخت چیلنج دے سکتے ہیں۔ زخمیوں اور اہم کھلاڑیوں کی عدم دستیابی نے بھی سری لنکائی ٹیم کو پریشان کردیا ہے، لیکن اس کی نوجوان ٹیم کو ایک اعلیٰ معیار کے حریف کا بھرپور انداز میں سامنا کرنا پڑے گا۔