ہندو۔مسلم اتحادکے ذریعہ مغربی بنگال اوربہاراسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی:مولاناارشدمدنی

,

   

 

ممبئی : جمعیت العلماء ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے تحفظ جمہوریت کانفرنس عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کو این آر سی کے معاملے پر اپنا موقف واپس لینا ہی پڑیگا۔ممبئی کے آذاد میدان میں جمعیت العلماء ہند کی جانب سے آل انڈیا تحفظ جمہوریت کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔جمعیت العلماء ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے تحفظ جمہوریت کانفرنس عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کو این آر سی کے معاملے پر اپنا موقف واپس لینا ہی پڑیگا۔ ملک میں بے چینی ہے اور خراب حالات ہیں۔ مولانا ارشد مدنی کا کہناہے کہ جمعیت شہریت دینے کے قانون شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نہیں ہے بلکہ شہریت چھیننے کے قانون این آر سی کے خلاف ہے۔ جمعیت این آر سی قانون کی سخت مخالفت کرتی ہے۔ مرکزی حکومت کو ہر حال میں این آر سی قانون واپس لینا ہی پڑے گا۔

مولانا سید ارشد مدنی نے خطاب عام میں اترپردیش کی یوگی حکومت اور مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ صدرِ جمعیت مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ جمعیت منتظمین کا سالانہ اجلاس دیوبند میں کرنا چاہتی تھی لیکن یوگی حکومت نے اجازت نہیں دی۔ دہلی میں بھی جمعیت کے اجلاس کو ہونے سے روکا گیا۔ مولانا نے کہا کہ ملک کی فضا کو فرقہ وارانہ رنگ میں رنگا جارہا ہے۔ مسلمانوں کو غیر مسلموں سے اخوت و بھائی چارگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کی سالمیت بچانا ضروری ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے مسلم خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے تین طلاق بل کو منظور کروایا لیکن آج وہی خواتین مرکزی حکومت کیلئے این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے قیادت کررہی ہے۔

مولانا نے کہاکہ اس ملک کا کوئی احتجاج اس وقت کامیاب نہیں ہوسکتا جب تک اس میں ہندومسلمان ایک ساتھ شریک نا ہوجائے۔ تنہا مسلمانوں کا احتجاج فرقہ پرست جماعت کو فائدہ پہنچائیگا۔مولانا سید ارشد مدنی نے واضح پیغام دیاکہ ہندو مسلم آپسی اتحاد ہی فرقہ پرست طاقت کو پچھاڑ سکتا ہے۔ انہوں نے دہلی اور جھار کھنڈ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندو مسلم اتحاد کی وجہ سے ہی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکشت ہوئی ہے۔ ہندو مسلم آپسی اتحاد ہی بنگال اور بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکشت کا پیش خیمہ ہوگا۔