ہندو مہاسبھا نے متنبہ کیا کہ مسلم نوجوانوں سے مہندی نہ لگائیں

,

   

درایں اثناء مذکورہ وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی)نے 13مہندی کے اسٹالس قائم کئے ہیں او راپنے ممبرس کواس کی یہ ذمہ داری ہے تاکہ ہندو عورتوں کو مہندگی لگانے او رمیک آپ کرنے کے معاملات میں مسلمانوں کی دوری کو یقینی بناسکیں۔


مظفر نگر۔مذکورہ ہندو مہاسبھا نے متنبہ کیاکہ اگر کوئی غیر ہندو نوجوان ہندو عورتوں کے ہاتھ پر ’مہندی‘لگاتے ہوئے دیکھا گیاتو اس کے نتائج سنگین برآمد ہوں گے۔ہندو عورتیں اپنے ہاتھوں پر کروا چوت کی پوجا سے قبل مہندی لگاتے ہیں جوجمعرات کی رات کو ہونے والا ہے۔

وکر م سیانی‘ کھاتاؤلی کے بی جے پی رکن اسمبلی نے کہاکہ مسلم نوجوانوں کی جانب سے ”مختلف“ مہندی کی دوکانیں کھولنے کی منشاء ان کے ذہنوں میں ”لوجہاد“ ہوتا ہے۔

سیانی نے جمعرات کے روز کہاکہ ”مہندی کے کام کے سایہ میں لو جہاد کرتے ہیں۔ ایسے کئی معاملات ہیں۔میری ہندوعورتوں سے درخواست ہے کہ وہ گھر مہندی لگائیں یادوکان پر اور بیوٹی پارلر جو ہماری کمیونٹی ممبرس کھولے ہیں وہاں پر لگائیں“۔

درایں اثناء مذکورہ وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی)نے 13مہندی کے اسٹالس قائم کئے ہیں او راپنے ممبرس کواس کی یہ ذمہ داری ہے تاکہ ہندو عورتوں کو مہندگی لگانے او رمیک آپ کرنے کے معاملات میں مسلمانوں کی دوری کو یقینی بناسکیں۔

وہ ادھار کارڈس کی جانچ کے ذریعہ مہندی ارٹسٹوں کی تفصیلات کی جانچ کررہے ہیں۔لوکیش سیانی ایک ہندو مہاسبھا رکن نے کہاکہ یہ اقدام”ہماری بھائیو ں او ربہنوں“ کی حفاظت کے لئے اٹھایاگیاہے جو ”لوجہاد“ کے جھانسے میں پڑ تے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہندو عورتوں کوچاہئے کہ وہ ایسے اسٹالس مالکین کے پاس جائیں جو کروا چوت کی اہمیت سمجھتے ہیں۔