ہند ۔ امریکہ تجارتی سودے بازی پوری شدت سے جاری

,

   

چین سے ماوراء بصیرت والی کمپنیوں کیلئے لائحہ عمل کی تیاری : مرکزی وزیر نرملا سیتارامن
واشنگٹن 20 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے کہاکہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ کے لئے بات چیت پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے اور اُمید ظاہر کی کہ معاہدہ کو عنقریب قطعیت دی جائے گی۔ موجودہ تجارتی معاہدہ کی بات چیت کی تفصیلات پر سیتارامن اور وزیر فینانس امریکہ کی جانب سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں کی ملاقات آئی ایم ایف ہیڈکوارٹرس پر ہوئی تھی۔ امریکہ کے وزیر فینانس اسٹیون نوچن کے ساتھ تبادلہ خیال ہوا۔ وہ آئندہ مہینہ ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ نرملا سیتارامن نے کہاکہ درحقیقت میں نے وزیر فینانس نوچن کے سامنے ایک علامتی خاکہ پیش کیا ہے۔ لیکن وہ وزیر تجارت (رابرٹ لائٹیر) تجارتی نمائندہ امریکہ برائے ہندوستان کے ساتھ اِس پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ نرملا نے کہاکہ اُن کی تجاویز پوری طرح اور شدت سے دونوں فریقین کے زیرغور ہیں اور اُنھیں اُمید ہے کہ عنقریب معاہدہ طے ہوجائے گا۔ ہندوستان امریکہ کی عائد کردہ بلند شرح ٹیکس سے اسٹیل اور المونیم مصنوعات کے لئے استثنیٰ چاہتا ہے۔ نرملا سیتارامن نے کہاکہ برآمدات کا احیاء دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ دوسری طرف امریکہ چاہتا ہے کہ اُس کی رسائی وسیع تر زرعی بازار تک ہوجائے۔ زرعی پیداوار، ڈیری مصنوعات اور طبی آلات پر امریکہ کی نظریں ہیں اور وہ اُن پر ٹیکس کم بھی کرسکتا ہے۔ 2018-19 ء میں ہندوستان نے امریکہ سے 52.4 بلین امریکی ڈالر مالیتی اشیاء حاصل کی تھیں اور امریکہ کو 35.5 بلین امریکی ڈالرس مالیتی اشیاء روانہ کی تھیں۔ یہ تجارتی خلیج 2017-18 ء میں 21.3 بلین امریکی ڈالر مالیتی اور 2018-19 ء میں 16.9 بلین امریکی ڈالر مالیتی تھی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نرملا سیتارامن نے کہاکہ معاہدہ کا خلاصہ امریکہ کے ساتھ ہنوز ظاہر نہیں کیا جاسکتا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت کے لئے یہ بات اہم ہے کہ بعض بین الاقوامی کمپنیاں اور شعبہ صنعت کے بین الاقوامی قائدین ہندوستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ مختلف شعبوں میں چین کے بجائے ہندوستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کئی ممالک نے عاجلانہ بنیادوں پر پلاسٹک کرنسی کو آگے بڑھانے کے اقدام کے خلاف خبردار کیا ہے۔