ہیلتھ کیر ورکرس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے ریاستوں کو ایم ایچ اے کی ہدایتیں

,

   

مذکورہ منسٹری نے ریاستوں او ریو ٹی ایزکے لئے یہ لازمی کردیاہے کہ مرکز کے تجویز کردہ اقدامات برائے ہیلتھ کیر پیشہ واروں کی ”ترجیحات“ کی بنیاد پر تحفظ اٹھائیں۔


نئی دہلی۔مرکزی ہوم منسٹری نے ہفتے کے روز ریاستوں او ریونین ٹریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ میڈیکل شعبہ کے لوگوں کے ساتھ سرگرمی کے ساتھ ان کی تشویش میں جڑ جائیں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کریں جو ہیلتھ کیر پیشہ واروں کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہیں۔

مذکورہ منسٹری نے ریاستوں او ریو ٹی ایزکے لئے یہ لازمی کردیاہے کہ مرکز کے تجویز کردہ اقدامات برائے ہیلتھ کیر پیشہ واروں کی ”ترجیحات“ کی بنیاد پر تحفظ اٹھائیں۔

ہیلتھ کیر تنصیبات اور پیشہ واروں سے متعلق سکیورٹی کی تشویش پر مشتمل اسی سال 9جون اور 27اپریل کو جاری منسٹری کے احکامات کے حوالے سے ایک نئی ہدایت مرکزی ہوم سکریٹری اجئے کماربھلا نے جاری کئے ہیں۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں ہیلتھ کیر پیشہ واروں کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت کیوں ائی ہے‘ بھلا نے ریاستوں اور یوٹیز کومشورہ دیا کہ حملہ آوروں کے خلاف ادارہ جاتی ایف ائی آریز کی اندراج عمل میں لایاجائے اور معاملات کو فاسٹ ٹریک پر حل کیاجائے۔

اس کیع لاوہ ریاستوں اوریوٹیز کو اس بات کا بھی مشورہ دیاگیاہے کہ جہاں پر بھی ضرورت پڑے وبائی امراض (ترمیم)ایکٹ2020کے قوانین کوشامل کیاجائے۔

عہدیداروں نے سوشیل میڈیا پر کسی بھی قابل اعتراض مواد جس سے حالات میں مزید ابتری پیدا ہوسکتی ہے کے قریب سے نظر رکھنے پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ ”کویڈ19کے خلاف جدوجہد میں ہیلتھ کیر اہلکاروں اور ڈاکٹرس کی جانب سے پیش کئے جانے والے گرانقد ر تعاون کی اہمیت اور افادیت پر مشتمل پوسٹرس ذریعہ اسپتالوں او رسوشیل میڈیاپر شعود بیداری مہم کی کوششیں روبعمل لائی جانی چاہئے“۔

بھلا نے ذکر کیاکہ ہیلتھ کیر پیشہ واروں اورڈاکٹرس پر حملہ کیا دھمکی کا واقعہ ان کے اندر غیر محفوظ ہونے کے احساس پیدا کردے گا۔انہوں نے کہاکہ ”اس کا راست اثر ہیلتھ کیر نظام ردعمل پر پڑے گا“۔