یوسی سی کی حمایت‘ مگر نفاذ کے طریقے کی حمایت نہیں۔ مایاوتی

,

   

”اس معاملے پر سیاست کرنا اور یوسی سی کو زبردست ملک میں نافذ کرنا درست نہیں ہے“۔
لکھنو۔ بھوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے اتوار کے روز کہاکہ ان کی پارٹی یونیفارم سیول کوڈکی سونچ کی مخالفت نہیں کریگی مگر جس طرح سے بی جے پی او راس کی حکومت ”ملک میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے“اس کی توثیق نہیں کرتا ہے۔

مذکورہ سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ائین میں تمام شہریوں کے لئے یوسی سی کو محفوظ کرنے کا ذکر ہے لیکن اسے ’مسلط‘کرنے کاکوئی بندوبست نہیں ہے۔انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ اسے اتفاق رائے اوربیداری کے ذریعہ نافذ کیاجانا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ”تاہم یہ (آگاہی او راتفاق رائے)نہیں کیاجارہا ہے۔ یوسی سی کے آڑ میں تنگ سیاست کرنا ملک کے مفادمیں نہیں ہے۔اور یہ کہاجارہا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہماری پارٹی یوسی سی کے خلاف نہیں ہے‘لیکن وہ اس طریقے کی توثیق نہیں کرتی ہے جس میں بی جے پی اور اس کی حکومت اسے ملک میں نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہماری پارٹی یوسی سی کے خلاف نہیں ہے لیکن اس طریقے کی توثیق نہیں کرتی جس میں بی جے پی اوراس کی حکومت اسے ملک میں نافذ کرنیکی کوشش کررہی ہے“۔

لاء کمیشن کی جانب سے اس سے متعلق عوام اور دانشواروں سے رائے طلب کرنے کے بعد ملک میں تمام شہروں کے لئے یکساں خاندانی قانون پر بحث دوبارہ شرو ع ہوگئی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے 27جون کے روز اس کے نفاذ کے لئے زوردیااور حزب اختلاف اس حساس معاملے پر مسلمانوں کو اکسانے کا الزام لگانے کے بعد یو سی سی پی بحث نے شدت اختیار کرلی ہے۔