یوپی۔ بھیم آرمی بہت جلد انڈیابلاک میں شامل ہوجائے گا

,

   

آزاد‘ جس کا تعلق سہارنپور کے ضلع گھدکھولی گاؤں سے ہے نے ہمیشہ دلتوں کے درمیان اپنا موقف مضبوط کرنے کے لئے دلت قائدین بی آر امبیڈکر اور بی ایس پی کے بانی کانشی رام کو آواز لگائی ہے۔


لکھنو۔ اپوزیشن کے انڈیابلاک میں مذکورہ بھیم آرمی ایک نیا داخلہ ہوگی۔

مذکورہ راشٹریہ لوک دل کی جانب سے بھیم آرمی سربراہ چندرشیکھر آزاد کو انڈیا کی کشتی میں سوار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اپوزیشن کے لئے دلت ووٹوں کا فائدہ ہوسکے کیونکہ اس علاقے میں آزاد کا بڑا اثر ہے۔

آر ایل ڈی نیشنل جنرل سکریٹری (آرگنائزیشن) ترلوک تیاگی نے کہاکہ مذکورہ پارٹی کے آزاد کے ساتھ ”بہترین تعلقات“ ہیں۔

تاہم انہوں نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیاکہ بھیم آرمی چیف منسٹر کب اور کیسے اپوزیشن بلاک میں شامل ہوں گے‘ لیکن کیا کہ ہندوستان کے حلقوں کی تعداد وقت کے ساتھ ساتھ”اضافہ“ہوئی ہے اور آنے والے دنوں میں یقینی طورپر مزید اس میں اضافہ ہوگا“۔

آر ایل ڈی ذرائع نے بتایاکہ اترپردیش میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے انتخابی زوال کے درمیان آزاد دلت رائے دہندوں میں قدم جمانے میں اپوزیشن کی مدد کرسکتے ہیں۔آزاد‘ جس کا تعلق سہارنپور کے ضلع گھدکھولی گاؤں سے ہے نے ہمیشہ دلتوں کے درمیان اپنا موقف مضبوط کرنے کے لئے دلت قائدین بی آر امبیڈکر اور بی ایس پی کے بانی کانشی رام کو آواز لگائی ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ اگر پلان کوقطعیت مل گئی تو پھر آزاد یو پی میں ایس پی آر ایل ڈی کانگریس اتحاد کاحصہ بنیں گے۔

آزاد نے کہا ہے کہ وہ بجنور میں ایک محفوظ سیٹ نگینہ سے لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کی تیار ی کررہے ہیں جہاں پر دلتوں اورمسلمانوں کی اکثریت ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 9اکٹوبر کے روز انہوں نے نگینہ میں ایک عوامی جلسہ عام بھی رکھا ہے۔

فی الحال نگینہ سیٹ کی نمائندگی بی ایس پی کے گریش چندرا کررہے ہیں جنھوں نے 2019میں بی جے پی کے یشونت سنہا کو 1.60لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔

اس وقت بی ایس پی او رایس پی اتحاد کا حصہ تھی۔ سال 2014میں سنگھ نے ایس پی کے یشویر سنگھ کو شکست دی تھی۔ اس وقت چندرا تیسرے مقام پر تھے۔