12 منحرف ارکان میں سبیتا اندرا ریڈی کو وزارت کا امکان

   

سکیولرازم کا مطلب صرف مسلمانوں کو ترجیح دینا نہیں، سدھیر ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔18 جولائی (سیاست نیوز) کانگریس سے ٹی آر ایس میں انحراف کرنے والے رکن سدھیر ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے 12 ارکان اسمبلی میں کسی ایک کو بھی وزارت میں شامل کئے جانے کا امکان نہیں ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدھیر ریڈی نے کہا کہ اگر کسی ایک کو وزارت میں شمولیت کا امکان ہے تو وہ سبیتا اندرا ریڈی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس شمولیت قواعد کے مطابق انجام پائی ہے اور ایک تہائی ارکان نے علیحدہ گروپ تشکیل دیتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں جو ارکان باقی بچ گئے ہیں وہ بی جے پی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر عوام سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ایک بھی وعدہ پورا کئے بغیر مودی دوبارہ برسر اقتدار آگئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیولرازم کا مطلب صرف مسلمانوں کو ترجیح دینا نہیں ہے۔ مسلمانوں کو زیادہ ترجیح دینے کی صورت میں اکثریتی طبقے کے عوام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہئے اور اس پر سیاسی جماعتوں کو محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لیے دستور کی دفعہ 370 کی برخاستگی اور رام مندر کی تعمیر جیسے مسائل کو ہوا دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارکان کسی لالچ کے بغیر ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ہیں اور کانگریس قائدین کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حلقہ جات کی بہتر ترقی کے لیے برسر اقتدار پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔