سہارنپور۔ پولیس نے کہاکہ ہریانکہ سابق منسٹر اور کانگریس لیڈر نرمل سنگھ کے خلاف سہارنپور ضلع میں گاؤ ذبیحہ کا ایک معاملہ درج کیاگیاہے۔
سنگھ پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک فارم ہاوز پر تین گائیوں کو بندوق سے نشانہ بنایاجس کی وجہہ سے ایک کی موت ہوگئی۔ بیہت کوتوالی پولیس اسٹیشن میں سنگھ کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی تھی۔
تین دل قبل یہ واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد کانگریس لیڈر کے خلاف کئی ہندو تنظیمیں سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے لگے تھے۔ابتداء میں پولیس نے واقعہ ہریانہ میں پیش ہونے کے وجہہ سے معاملہ درج کرنے سے گریز کررہی تھی
تاہم کئی ہندوتنظیموں نے اس واقعہ پر اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی مخالفت میں شدید احتجاج کیا۔
آخر کار اتوار کی رات اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں مذکورہ مقدمہ درج کیاگیا‘ مگر پولیس عہدیداروں نے نہیں کہاکہ آیا معاملہ ہریانہ کو منتقل کیاجائے گا۔ہند جہدکاروں کی جانب سے درج شکایت کے بموجب مالک مادین‘ سنگھ ہریانہ اترپردیش سرحد پر واقعہ فارم ہاوز کا مالک ہے۔
شکایت میں الزام لگایاگیاہے کہ واقعہ کی رات میں ”تین گائے اتفاقی طور پر سنگھ کے فارم ہاوز میں پانی پینے کے لئے گھس گئے۔ اس وقت سنگھ موجود تھے۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ سنگھ نے گائیوں پر گولی چلائی جس کی وجہہ سے ان میں سے ایک کی موت ہوگئی۔
باقی دو اب بھی لاپتہ ہیں“۔ رپورٹس میں دعوی کیاگیاہے کہ سابق منسٹر نرمل سنگھ ہماری تنازعات میں گھیرے رہتے ہیں۔
دوسال قبل ایک لڑکی کی فارم ہاوز میں عصمت ریزی او رقتل کی بات سرخیوں میں ائی تھی۔
تین سال قبل یمونا سے ریتی کی تسکری کے تنازعہ میں مذکورہ منسٹر کے بشمول 11لوگوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی تھی۔
اترپدیش میں گاؤ ذبیحہ اور میویشیوں کی تسکری کے ضمن میں سخت قوانین ہیں اور جو کوئی بھی ان معاملات میں ملوث پایاجاتا ہے اس کو عوام میں بدنام کرنے کے سڑکوں او رعوامی مقامات پر اس کی تصویریں چسپاں کی جاتی ہیں