بیالٹ پیپر پر رائے دہی سے نوجوان نسل ناواقف

,

   

نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنا ضروری ، انتخابی عملہ کو بھی بیالٹ پیپر کا تجربہ نہیں

حیدرآباد۔ بیالٹ پیپر پر رائے دہی سے نوجوان نسل واقف نہیں ہے ان میں شعور اجاگر کیاجانا ضروری ہے ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں یکم ڈسمبر کو ہونے والے انتخابات کے سلسلہ میں تلنگانہ ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے بیالٹ پیپر پر انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس فیصلہ کو
بیشتر تمام سیاسی جماعتوں کی تائید حاصل ہوئی ہے لیکن اب جیسے جیسے رائے دہی کا دن قریب آتا جا رہاہے نوجوان نسل جو گذشتہ 10 برسوں کے دوران بیالٹ پیپر پر انتخابات کا مشاہدہ نہیں کی ہے اور الکٹرانک ووٹنگ مشین پر ووٹ ڈالنے کی عادی رہی ہے انہیں سمجھانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور سیاسی جماعتو ںاور امیدوارو ںکی جانب سے نوجوان رائے دہندوںکو رائے دہی کے عمل سے اقف کروانے کیلئے چھوٹے چھوٹے ویڈیو اور تمثیلی رائے دہی کے عمل پر مشتمل ویڈیو کا سہارا لیا جا رہاہے اور انہیں سوشل میڈیا کے ذریعہ رائے دہندوں تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نوجوان رائے دہندے جو کہ بیالٹ پیپر پر رائے دہی کا تجربہ نہیں رکھتے انہیں رائے دہی کے عمل سے واقف کروایاجانا ناگزیر ہے اس بات کا احساس سیاسی جماعتوں اور امیدوارو ںکو اب ہورہا ہے کیونکہ نوجوان نسل اب بیالٹ پیپر کے متعلق استفسار کر رہی ہے۔شہر حیدرآباد کے کئی علاقو ںمیں نوجوان رائے دہندوں کو بیالٹ پیپر پر رائے دہی کا تجربہ نہ ہونے کے سبب ان کی جانب سے غلطیاں ممکن ہیں اور بیالٹ پیپر پر کی جانے والی غلطیوں سے قیمتی ووٹ ضائع ہوسکتا ہے اسی لئے انتہائی محتاط انداز سے رائے دہندوں کو بھی بیالٹ پیپر پر رائے دہی کے عمل سے واقف کروانے کی ضرورت ہے ۔ذرائع کے مطابق رائے دہی کیلئے جس عملہ کو تربیت دی جا رہی ہے۔ اس میں بھی کئی ایسے عہدیدار ہیں جو کہ بیالٹ پر رائے دہی کا تجربہ نہیں رکھتے ۔