حریت سے کوئی بات چیت نہیں صرف کشمیری عوام سے بات ہوگی۔ پی او کے پر دعوی جارہی رہے گا۔امیت شاہ

,

   

یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے علیحدگی پسند حریت کانفرنس سے بات چیت کو مسترد کردیا اور اعلان کیاکہ وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) اور اکسائی چین پر جموں اور کشمیر ٹریٹریز کا دعوی برقرار رکھیں گے

نئی دہلی۔مذکورہ حکومت نے منگل کے روز جموں او رکشمیر سے ارٹیکل 370کو برخواست کرتے ہوئے جموں اور کشمیر کے علاوہ لداخ پر مشتمل دو یونین ٹریٹریز کی

تشکیل عمل میں لائی اور پارلیمنٹ میں بھی کشمیر تنظیم جدید بل2019کو 351-72کی اکثریت سے منظوری مل گئی جس کے بعد ریاست کشمیر سے اس کا خصوصی موقف سلب کرلیاگیا۔

حکومت کے فیصلے کو راجیہ سبھا میں کامیابی ملنے کے ایک روزبعدلوک سبھا میں ایک بحث پر جواب دیتے ہوئے یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے

YouTube video

علیحدگی پسند حریت کانفرنس سے بات چیت کو مسترد کردیا اور اعلان کیاکہ وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) اور اکسائی چین پر جموں اور کشمیر ٹریٹریز کا دعوی برقرار رکھیں گے۔

بل کی منظوری کے لئے ماحول کی ستائش کرتے ہوئے بعدازاں وزیراعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ”ہماری پارلیمانی جمہوریت میں یہ ایک جشن کا موقع ہے۔

انہوں نے لکھا کہ”ہمت اور حوصلہ پر میں سلام پیش کرتے ہوئے جموں کشمیر او رلداخ کے بھائیو ں او ربہنوں کو۔کئی سالوں سے ذاتی مفادات کے لئے کچھ گروپس جن کا جذباتی بلیک میل پر یقین ہے ان لوگوں کے خود مختاری کی فکر نہیں کی ہے۔

جموں او رکشمیر اب ایسے لوگوں سے آزاد ہے۔

ایک نیاقدم اور بہتر کل کا انتظار ہے“۔اس بات سے انکا رکرتے ہوئے تقسیم سے جموں او رکشمیر کی عوام کے حقوق سلب کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے شاہ نے لوک سبھا میں کہاکہ”کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے‘ اس میں کوئی شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔

جب میں جموں او رکشمیر کی بات کرتاہوں تو پاکستان مقبوضہ کشمیر اور اکسائی چین بھی اس میں شامل ہوگا۔

کیاآپ پی او کے کو جموں اور کشمیر کاحصہ نہیں مانتے؟۔

میں اپنی جان اس کے لئے دے دوں گا‘ ہم اپنی جانوں کی قربانی دینے کے لئے تیارہوں۔

جہاں تک جموں او رکشمیر کا تعلق ہے‘ اس ملک کی پارلیمنٹ اس کے لئے قانون اور پروگرام لانے کا پورا حق ہے۔