دسویں جماعت کے طلبہ کا اختراعی کارنامہ

   

غلط نشست سے ریڑھ کی ہڈی کے مسائل، نجات کیلئے آلہ تیار
گڑگاؤں 14 فروری (سیاست ڈاٹ کام) دسویں جماعت کے طلبہ کی ایک ٹیم نے ایک ایسا صارف دوست، سستا اور آرٹیفیشل انٹلی جنس استعمال کرتے ہوئے آلہ بنایا ہے جوکہ گردن کے مرض کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی ٹیڑھے ہونے سے مریضوں کو نجات دلواسکتا ہے۔ موبائیل فون کا حد سے زیادہ دیکھنا یا اِس پر زیادہ پیغامات کے لئے وقت صرف کرنے سے لوگوں میں گردن کے درد کے علاوہ ریڑھ کی ہڈی بھی کمان کی طرح ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔ اِس مرض اور مسئلہ سے نجات دلانے کے لئے شیونگر اسکول گڑگاؤں کے طلباء تنیشکا ساہے، ناویا سجدیوا، آرین ورما اور تیجسو رستوگی نے ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جو نہ صرف عوام کو یہ انتباہ جاری کرتا ہے کہ وہ غلط بیٹھے ہیں بلکہ اِس کے ساتھ ہی وہ ریڑھ کی ہڈی کو سیدھ میں رکھنے کے لئے بھی اپنی اختراعی خدمات فراہم کرے گا۔ ہر 30 منٹ کے وقفہ سے یہ آلہ صارف کی بیٹھک کے زاویوں کو ظاہر کرتے ہوئے انھیں اسمارٹ فون پر یہ تفصیلات بھی فراہم کرے گا کہ اِن کے بیٹھنے کا کونسا انداز بہتر تھا اور کس انداز سے انھیں مسائل ہوسکتے ہیں۔ خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی سے اظہار خیال کرتے ہوئے ساہے نے کہاکہ یہ آلہ نہ صرف سستا ہے بلکہ صارف دوست بھی ہے جوکہ اسمارٹ فون پر اپنے استعمال کرنے والے کو اُس کے بیٹھنے کے زاویوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے غلط بیٹھک پر انتباہ اور بیٹھنے کے صحیح زاویے بھی فراہم کرتا ہے۔