قرض کے بوجھ نے 3 افراد کی جان لے لی

   

حیدرآباد۔ 15 اپریل (سیاست نیوز)قرض کا بوجھ قرضداروں کی ہمیشہ ہراسانی و مالی پریشانیوں کے سبب پیش آئے تین علیحدہ واقعات سے تین افراد نے خودکشی کرلی۔ گھٹکیسر پولیس کے مطابق 43 سالہ شخص محمد شفیع جو پیشہ سے تاجر تھا، این ایف سی نگر علاقہ کے ساکن محمد یوسف کا بیٹا بتایا گیا ہے۔ شفیع قرض کے بوجھ سے پریشان تھا اور قرض کی ادائیگی کے تعلق سے ذہنی تناؤ کا شکار ہوگیا تھا جس نے انتہائی اقدام کرتے ہوئے کل رات پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ راجندر نگر پولیس کے مطابق 40 سالہ نرسمہلو جو نارائن پیٹ علاقہ کا ساکن تھا، اس نے مالی پریشانیوں کے سبب نامعلوم زہریلی دوا کا استعمال کرتے ہوئے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ آڈی بٹلہ پولیس کے مطابق 36 سالہ ایم وینکٹیش جو پیشہ سے مزدور تھا، آڈی بٹلہ علاقہ میں رہتا تھا۔ یہ شخص ڈی آر ڈی ایل میں روزانہ کی مزدوری کی اساس پر کام کرتا تھا۔ وینکٹیش پہلے زراعت کرتا تھا۔ زراعت میں نقصان کے بعد اس نے کھیت میں بورویل کھدوائی تھی، تاہم اس کے باوجود بھی فصلوں میں نقصان سے وہ پریشان تھا اور اس دوران قرض کے بوجھ کا شکار ہوگیا۔ قرض کی ادائیگی کیلئے اس شخص پر قرض داروں کا شدید دباؤ تھا جس کے سبب اس نے کل رات پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ پولیس نے مقدمات درج کرلئے اور مصروف تحقیقات ہے۔