کرونا کے اثرات: سعودی عرب نے مسلمانوں سے حج کے منصوبوں کو موخر کرنے کی اپیل کی

,

   

ریاض: سعودی عرب کے وزیر حج نے منگل کے روز مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ عارضی طور پر مقدس سفر حج کی تیاریوں کو کورونا وائرس وبائی بیماری کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے درمیان موخر کریں۔

رواں ماہ کے شروع میں سعودی عرب نے سالانہ حج کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے والا ایک بے مثال اقدام اٹھایا ہے،اسلام کے سب سے مقدس شہروں میں کورونا وائرس پھیل جانے کے خدشے پر سال بھر کی “عمرہ” کی زیارت معطل کردی ہے۔

وزیر نے کہا کہ سعودی عرب حجاج کرام اور عمرہ کرنے والوں کی خدمت کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔ “لیکن موجودہ حالات میں جیسا کہ ہم عالمی وبائی مرض کے بارے میں بات کر رہے ہیں ،ان حالات میں سعودی عرب مسلمانوں اور شہریوں کی صحت کی حفاظت کے خواہاں ہے اور اسی لئے ہم نے تمام ممالک میں اپنے بھائی مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اس بار حج کے پروگرام کو موخر کر دیں۔

سعودی حکام نے ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا ہے کہ آیا وہ جولائی کے آخر میں عازمین کو اس بلائیں گے یا نہیں۔

حج میں پچھلے سال ڈھائی لاکھ افراد نے ادا کیا تھا- اور یہ ریاست کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ لیکن یہ متعدی بیماری کا ایک بڑا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بھیڑ کی وجہ یہ بیماری پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

اس ماہ کے شروع میں سعودی عرب نے اپنی تمام مساجد کے اندر نماز کو بند کردیا تھا سوائے اس کے کہ اسلام کے دو سب سے مقدس مقامات کے انکے اس اقدام نے نئے کورونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں میں اضافہ کیا۔

سعودی عرب گھروں میں ہی اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کوشش کر رہا ہے، ریاست کی وزارت صحت نے اس بیماری سے اب تک 1،563 کورونا وائرس کے انفیکشن اور 10 اموات کی اطلاع دی ہے۔