ہیومن رائٹس واچ کی چونکانے والی رپورٹ: 44افراد ہجومی تشدد(ماب لنچنگ)کے شکار

,

   

ہندوستان میں ہجومی تشدد کے واقعات پرہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ چونکانے والی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مئی2015سے دسمبر2018 تک ہندوستان میں چوالیس افراد کو ہجوم نے نشانہ بنایا جس میں سےسترہ معاملے جھارکھنڈ میں پیش آئے ۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں وزیراعظم کے ذریعہ ہجومی تشدد کی مذمت اور سپریم کورٹ کے ریاستوں کو جاری کی گئی ہدایت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

گزشتہ کچھ سال سےہندوستان میں ہجومی تشدد کا ایک نیا کلچر پیدا ہو گیا ہے۔ کہیں بھی کسی ایک شخص کو کسی بھی الزام میں پکڑ لیا جاتا ہے اور پھر ایک بھیڑ جمع ہو کر اس کی پٹائی کرنے لگتی ہے۔ بھیڑ اس قدر مشتعل، وحشی اور بیدرد ہو جاتی ہے کہ وہ جان لے لیتی ہے۔ جھارکھنڈ کے تبریز کا لرزہ خیز واقعہ تازہ بہ تازہ ہے ورنہ حقیقت یہ ہے کہ سے لے کر اب تک ایسے جانے کتنے واقعات ہو چکے ہیں۔بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں ایسے واقعات زیادہ ہو رہے ہیں۔جس میں جھارکھنڈ سرفہرست ہے۔ہیومن رائٹس نامی این جی او کی رپورٹ اس بات پر مہر ثبط کررہی ہے۔رپورٹ کے مطابق مئی2015سےدسمبر2018تک 44افراد ہجومی تشددکا شکارہوئے۔ 44 میں سے17معاملے جھارکھنڈ میں پیش آئے۔ رپورٹ کے مطابق۔۔ہجومی تشدد کے 40فیصدواقعات جھارکھنڈ میں پیش آئے۔ اس رپورٹ میں جنوری2019سےجون2019کے واقعات کا ذکر نہیں ہے۔ جنوری2019سےجون2019میں جھارکھنڈ میں تین افرادہجومی تشددکا شکار ہوئے۔ جون2019میں ہی تبریز انصاری کاہجوم نے قتل کیا۔