۔6 دسمبر 1992 کو مسجد گرانے کی بھی سازش ہوئی ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی بھی
ظفر آغا 6 دسمبر 1992 کے روز جب بابری مسجد ایودھیا میں ڈھائی گئی تو اس دن میں تقریباً 11 بجے صبح پریس کلب آف انڈیا دہلی پہنچ گیا۔ وہ
ظفر آغا 6 دسمبر 1992 کے روز جب بابری مسجد ایودھیا میں ڈھائی گئی تو اس دن میں تقریباً 11 بجے صبح پریس کلب آف انڈیا دہلی پہنچ گیا۔ وہ
روش کمار زراعت سے جڑے تین نئے قوانین (بلز کی منظوری) کو لیکر وزیر اعظم نریندر مودی خواب دکھا رہے ہیں۔ وہی خواب ہ 2016 میں E-NAM کو لیکر دکھاچکے
رام پنیانی جس وقت بابری مسجد دن دھاڑے شہید کی جارہی تھی اس وقت وہاں موجود قائدین ’’یہ تو کیول جھانکی ہے، کاشی متھرا باقی ہے‘‘ جیسا نعرہ لگا رہے
کپل سبل حال ہی میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس ختم ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی آتما نربھرتا (خود انحصاری) کا ایک نظریہ
راج دیپ سردیسائی ہمارا ملک صرف کووڈ ۔ 19 کی وباء سے ہی متاثر نہیں ہے بلکہ نفرت سے بھی شدید متاثر ہے۔ خاص طور پر عوام کے درمیان نفرت
کرن تھاپر میں اس قسم کا شخص نہیں ہوں جس کا پولیس کے ساتھ آمنا سامنا ہوچکا ہو درحقیقت یہ صرف ایک بار ہوتا ہے، میں 21 سال کا تھا
ظفر آغا خبردار جو زبان چلائی، ! نانی دادی کی پچپن کی یہ گھڑکی بھلاکون بھول سکتا ہے۔ لیکن یہ کبھی ہم نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ
پی چدمبرم ہندوستان کی معیشت زراعت پر مبنی ہے اور ہمارے معاشرہ میں کسانوں کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ کسان اناج اُگاکر اسے مقامی تاجرین، بازاروں، سرکاری ایجنسیوں ، انجمن
ششیر گپتا صدر ترکی رجب طیب اردغان کی حکومت سلطنت عثمانیہ کے سلطان محمد فاتح کو خراج عقیدت کے لئے میں ایک میوزیم قائم کرے گی۔ یہ وہی سلطان محمد
رام پنیانی ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی سے متعلق مسائل کے حل اور موضوعات کے ساتھ مصروف رہنے سے قبل میں مزدوروں کی تحریک کو درپیش
کرن تھاپر مغل بادشاہ ہمارے ہیرو کیسے ہوسکتے ہیں؟ یہ سوال چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ ہفتہ کیا اپنے سوال کے معنی و مطلب کو واضح کرنے
برکھا دت ایک ایسے وقت جبکہ ساری دنیا اور بالخصوص ہندوستان کورونا وائرس کی گرفت میں ہے تعلیمی شعبہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ تعلیمی شعبہ کے اس بحران پر
صحیح میدان عمل کا انتخاب اور راہِ استقامت ||از: شعیب حسینی ندوی انسان کو جو گوناگوں صلاحیتیں رب ذو الجلال نے ودیعت کی ہیں انکا درست استعمال شخصیت کو
پی چدمبرم جی ایس ٹی محاصل کے لئے ایک سنگین جدوجہد بن گیا یہاں تک کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء سے معیشت تباہ و برباد ہوگئی اور حال یہ
ظفر آغا آخر عمر خالد کو جیل پہنچا دیا گیا۔ ایک عرصہ سے اس سابق جے این یو طالب علم کی پولیس کو تلاش تھی۔ کنہیا کمار کے ساتھ یہ
عثمان شہید اللہ نے ایک طرف ہم کو خلیفہ فی الارض اور دوسری طرف ہماری ہدایت کے لئے قرآن بھیجا جس کو پڑھنا، سمجھنا اور عمل کرنا ہمارے لئے ضروری
روش کمار اگر یہ خبر سچ ہے تو پھر اس پر وسیع تر مباحث ہونے چاہئے۔ اخبارات میں شائع خبروں کے مطابق اترپردیش کے محکمہ پرسونل نے یہ تجویز پیش
راجدیپ سردیسائی قومی ٹی وی چیانلس پر ملک کو درپیش لاکھ مسائل کے باوجود صرف ایک موضوع کو ہی پیش کیا جارہا ہے۔ ہر ٹی وی چیانل پر فلم اداکار
سید اسماعیل ذبیح اللہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی( جے این یو) کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر اور پی ایچ ڈی اسکالر ڈاکٹر عمر خالد کو دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی میںاسی
مشکلات میں زندگی جینے کا فن || بقلم: عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری( گوونڈی ممبئی) زندگی متنّوع ہے ۔اس میں پرت در پرت، گوشہ در گوشہ ایک نئی شان، نئی آن بان