تابناک مستقبل کا مدثرعالم کا خواب ادھورا رہ گیا

,

   

دسویں میں 66 فیصد نشانات سے کامیابی‘ نتیجہ کے بعد غریب خاندان مزید غمزدہ
جناب زاہد علی خاں نے اہل خیر حضرات سے تعاون کی اپیل کی
حیدرآباد۔/22 جون، ( سیاست نیوز) اعلیٰ تعلیم کے ذریعہ اپنے غریب خاندان کے تابناک مستقبل کا خواب دیکھنے والے محمد مدثر عالم کو رانچی پولیس نے احتجاج کے دوران گولی کا نشانہ بنایا۔ 16 سالہ محمد مدثر عالم نے جھارکھنڈ میں دسویں جماعت کے امتحان میں شرکت کی تھی اور امتحانی نتیجہ سے قبل ہی وہ نوجوان احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ میں شہید ہوگیا۔ مدثر عالم نے بی جے پی ترجمانوں کی جانب سے شان رسالت ؐ میں گستاخی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا۔ پولیس نے احتجاجیوں پر بلااشتعال فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں محمد مدثر برسر موقع فوت ہوگیا تھا۔ مدثر کا خاندان بیٹے کی جدائی کے غم سے ابھی اُبھر بھی نہیں پایا کہ دسویں جماعت کے نتیجہ نے خاندان پر ایک نیا غم کا پہاڑ توڑ دیا۔ ایس ایس سی نتائج کا اعلان ہوا جس میں مدثر عالم نے فرسٹ ڈیویژن میں کامیابی حاصل کی۔ مدثر کو 66 فیصد نشانات حاصل ہوئے۔ مدثر کے والد محمد پرویز عالم ترکاری فروخت کرتے ہیں اور سارا خاندان صرف ایک کمرہ کے مکان میں زندگی بسر کرتا ہے۔ مدثر کا خواب تھا کہ بہتر تعلیم حاصل کرتے ہوئے وہ خاندان کا سہارا بنے گا۔ غربت کے باوجود مدثر نے تعلیم پر توجہ دی لیکن افسوس کہ پہلے درجہ میں کامیابی تو حاصل ہوئی لیکن مدثر اس دنیا میں نہیں ہے۔ مدثر کی والدہ نکہت پروین نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ آخر میرے بیٹے کا قصور کیا تھا اور اسے کیوں ہلاک کیا گیا۔ مدثر نے ایس ایس سی امتحان میں شرکت کے ذریعہ ترقی کے کئی خواب دیکھے تھے۔ رانچی میں گستاخان رسول کے خلاف مظاہرہ کے دوران مدثر نے اسلام زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا اور اسی وقت پولیس کی گولی نے اسے موت کی آغوش میں پہنچا دیا۔ اسی دوران ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں اور سکریٹری فیض عام ٹرسٹ افتخار حسین نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کریں۔ر