کرناٹک میں بی جے پی کے لئے حمایت کی پیشکش کے معاملے کو کمار سوامی او ردیوی گوڑا نے کیامسترد

,

   

پندرہ اراکین اسمبلی کی جانب سے استعفیٰ پیش کئے جانے کے بعد مذکورہ جے ڈی (ایس)کانگریس اتحادی حکومت منگل کے روز ایچ ڈی کمار سوامی کی جانب سے پیش کئے گئے فلور ٹسٹ میں ناکامی کے سبب گر گئی تھی

بنگلورو۔سابق چیف منسٹر کرناٹک ایچ ڈی کمارا سوامی او ران کے والد سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوی گوڑ نے ہفتہ کے روز ریاست میں بی ایس یدیوراپا کی قیادت میں بننے والی بی جے پی حکومت کوجنتا دل (سکیولر) کی باہر سے مدد کے تمام امکانات کو مسترد کردیا۔

ایک ایسے وقت میں جب جے ڈی (ایس) اراکین اسمبلی کے ایک حصہ کی جانب سے کمارا سوامی کو باہر سے بی جے پی کی مدد کرنے پر زوردیاجارہا ہے‘

دیوی گوڑا نے کہاکہ ان کی پارٹی ”تعمیری“ اپوزیشن کارول ادا کرے گی۔ انہوں نے رپورٹرس سے کہاکہ ”بطور علاقائی پارٹی ہم ان کی مخالفت کریں گے جس نے ہماری مخالفت کی ہے۔ بس اتنا ہی کہنا ہے۔

اگر یدیوراپا ریاست کی ترقی کے لئے کوئی بہتر کام کرتے ہیں تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے“۔ کمارا سوامی نے ٹوئٹ میں کہاکہ ”میں نے ایسی بے بنیاد رپورٹس دیکھی ہیں جس میں کہاجارہا ہے کہ بی جے پی کی ہم حمایت کرسکتے ہیں

۔ ہمارے پارٹی ورکرس اور اراکین اسمبلی کوچاہئے وہ ایسے افواہوں پر زیادہ توجہہ نہ دیں“۔پندرہ اراکین اسمبلی کی جانب سے استعفیٰ پیش کئے جانے کے بعد مذکورہ جے ڈی (ایس)کانگریس اتحادی حکومت منگل کے روز ایچ ڈی کمار سوامی کی جانب سے پیش کئے گئے فلور ٹسٹ میں ناکامی کے سبب گر گئی تھی۔

جس وقت سے یہ سیاسی بحران کی شروعات ہوئی ہے‘ بی جے پی پر یہ الزام ہے کہ اس نے باغیوں کو اکسایا ہے۔یہ بھی سچائی ہے کہ جو حصہ بی جے پی کی حمایت میں ہے اس کی قیادت جی ٹی دیواگوڑا کررہے ہیں۔

جمعہ کے روز بی ایس یدیوراپا نے بطور چیف منسٹرحلف لینے کے بعد جے ڈی (ایس) اراکین اسمبلی سے ملاقات کے بعد اعلان کیاتھا کہ ان کی تجویزنے سارے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا اور اس کی وجہہ سے پارٹی کے داخلی خلفشار ظاہر ہونے سے بچ گیا۔۔

جمعہ کے روز جی ڈی دیوا گوڑا نے کہاکہ ”کچھ لوگوں نے ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیا‘ وہیں کچھ اراکین اسمبلی کی رائے تھی کہ ہم بی جے پی کی باہر سے مدد کریں“۔

ہفتہ کے روز ضلع ہاسن سے جے ڈی(ایس) کے ایک اور سینئر لیڈر نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ”بی جے پی سے الائنس کو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جی ہاں کچھ لیڈرس اس پر زوردے رہے ہیں مگر وہ اقلیت میں ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”یقینا کچھ لیڈران اقتدار کے لئے اندھے ہوگئے ہیں اور انہیں فکر ہے کہ ہماری پارٹی جلد ہی اقتدار میں نہیں ائے گی۔

وہ اس کو اسی زوایہ پر کھینچ رہے ہیں“۔ فی الحال کرناٹک اسمبلی 222اراکین پر مشتمل ہے جس میں سے اسپیکر نے کانگریس کے تین باغی اراکین اسمبلی کو نااہل قراردیا ہے۔

بی جے پی کے پاس105ایم ایل ایز ہیں جبکہ منگل کے روز پیش ائے فلور ٹسٹ میں 99اراکین اسمبلی نے اتحادی حکومت کے حق میں ووٹ دیاہے