’کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ‘، ٹرمپ کا فوجیوں کے انخلا کے عزم کا دوبارہ اظہار

,

   

واشنگٹن- امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ‘ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے عزم کا دوبارہ اظہار کردیا۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے شام سے ’پوری‘ اور ’فوری‘ فوجیوں کو واپس بلانے کے احکامات پر عمل کرنے کو کہا تھا جبکہ ساتھیوں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر افغانستان میں تعینات 14 ہزار امریکی فوجیوں کو بھی واپس بلانا چاہتے ہیں۔

ان دونوں فیصلوں پر امریکا کے اندر اور باہر بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی تھی، رواں ہفتے کے آغاز میں وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی حکام  نے صحافیوں سے کہا کہ ٹرمپ نے افغانستان سے فوج واپس بلانے کے احکامات جاری نہیں کیے ہیں۔

دو روز قبل ریپبلکن سینیٹر لنڈ سے گراہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ظہرانے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر شام سے فوجیوں کے انخلا کی رفتار کم کر رہے ہیں اور ’اس کے اثرات کی زمینی صورتحال پر جائزہ بھی لیں گے‘۔

تاہم گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ اس بات کا ثبوت دیتے ہیں کہ وہ جنگ زدہ علاقوں سے فوج کے انخلا کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں انہوں لکھا کہ ’یاد کرو میں نے کبھی نہ ختم ہونے والی جنگوں کے خلاف مہم چلائی تھی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا میں صرف میں ہی وہ شخص ہوں جو یہ کہہ سکتا ہے، میں ہماری عظیم فوج کو جیت کے ساتھ گھر واپس بلارہا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی جگہ کسی اور شخص نے شام میں ایسا کیا ہوتا تو وہ قومی ہیرو کہلاتا، داعش تقریباً ختم ہوچکی ہے، ہم اپنی فوج کو واپس گھر بلارہے ہیں تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ رہ سکیں جبکہ اس ہی دوران داعش کیے باقی چند افراد سے بھی لڑیں‘۔

خود پر تنقید کرنے والوں کو اپنی انتخابی مہم کے دوران شام و دیگر علاقوں سے واپس نکلنے کا یاد دلاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے فیک نیوز میڈیا کو اور چند ناکام جنرلز، جو میرے آنے سے قبل اپنا کام نہیں کرسکتے تھے، کو نکالا تو انہوں نے میرے بارے میں