بیان کے مطابق جیسے ہی ادتیہ ناتھ کے ان ریمارکس کے بعد تالیو ں سے ایڈیٹوریم گونج اٹھا
لکھنو۔ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاکہ اگر 500سال کے بعد شری رام جنم بھومی واپس لی جاسکتی ہے تو پھر اب پاکستان سے صوبہ سندھ کا ”سندھ“ واپس نہیں لینے کی کوئی وجہہ نہیں ہے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مذکورہ چیف منسٹر نے دو روزہ نیشنل سندھ کنونیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”پانچ سو سالوں بعد ایودھیا میں ایک عالیشان بھگوان رام کا مندر تعمیر ہوا ہے۔
وزیراعظم کے ہاتھوں جنوری میں اپنی مندر میں رام للا دوبارہ بیٹھیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”اگر رام جنم بھومی 500سالوں کے بعد واپس لی جاسکتی ہے تو پھر سندھ واپس نہیں لینے کی کوئی وجہہ نہیں ہے“۔
بیان کے مطابق جیسے ہی ادتیہ ناتھ کے ان ریمارکس کے بعد تالیو ں سے ایڈیٹوریم گونج اٹھا۔ادتیہ ناتھ نے کہاکہ سندھی برداری کو اپنی موجودہ نسل کے سامنے اپنی تاریخ رکھنے کی ضرورت ہے اور تقسیم کے بعد سندھ کمیونٹی کو پیش آنی والی مشکلات کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ صرف ایک شخص کی ضدکے سبب ملک کی تقسیم ہوئی ہے۔
سندھ کونسل آف انڈیا کے زیراہتمام منعقدہ تقریب میں انہوں نے کہاکہ ”جب ملک کی تقسیم ہوئی تو لاکھوں لوگوں کا قتل عام ہوا۔ ہندوستان کا ایک بڑا علاقہ پاکستان بن گیا۔
سندھ برداری کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا کیونکہ اسے اپنامادر وطن چھوڑنا پڑا۔آج بھی ہمیں دہشت گردی کی صورت میں تقسیم کے سانحہ کاخمیازہ بھگتنا پڑا رہا ہے“۔
ادتیہ ناتھ نے کہاکہ کوئی بھی مہذب معاشرہ دہشت گردی‘ شدت پسندی او رکسی بھی قسم کے انتشار کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔ تقریب کے دوران چیف منسٹر نے پدما بھوشن ایوارڈ یافتہ عالمی بلیارڈچیمپئن پنج اڈوانی کو ”شیر سندھ“ ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔