یوکے میں 1.8ملین لوگ کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں‘ معروف سائنس داں کا اندازہ‘ ہر 37میں ایک برطانوی شہری پہلے ہی اس کی زد میں

,

   

ایمپریل کالج لندن نے گیارہ ممالک کے حقیقی معاملات کے اعداد وشمار کے اندازے پر مشتمل رپورٹ دی ہے‘ان کاکہنا ہے اسپین سب سے زیادہ متاثر ہے‘ جس کی 15فیصدآبادی پہلے ہی اس سے متاثر ہوئی ہے۔
برطانیہ میں یہ قیاس لگایاجارہا ہے کہ 2.7فیصد تقریبا1.775ملین 28مارچ تک متاثر ہوئے ہیں‘ کہنا ہے کہ حکومتیں جومرکزی اسپتالوں میں جانچ کررہی ہے وہ حقائق کی ”نمائندگی نہیں“ کررہی ہیں۔
لندن۔ سائنس دانوں کے مطابق مذکورہ یوکے میں پہلے سے ہی 1.8ملین مریض متاثر ہیں جو ہر 37میں ایک پر مشتمل افراد کے مذکورہ وباء کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے۔

اسپیشن میں جہاں پر ہر سات میں ایک فرد کے متاثر ہونے کی بات کی گئی ہے کہ 7.5ملین شہری پہلے سے ہی سی او وی ائی ڈی 19کی وباء کاشکار ہیں‘ اٹلی میں یہ دس فیصد بتائی گئی ہے۔

ایمپریل کالج لندن کے محققین جس کی نگرانی حکومت کے مشیر پروفیسر نیل فیرگوسن کرتے ہیں نے کرونا وائرس کے یوروپ بھر میں پھیلنے کا مطالعہ کررہے ہیں انہوں نے اس کے حقیقی اعداد وشمار کااندیشہ ظاہر کیا ہے۔

پروفیسر فیر گوسن جو برطانیہ کے سب سے ماہر مانے جاتے ہیں وہ وباء کے آغاز سے ہی اس پر کام کررہے ہیں اور یہ ان کی ہی کام ہے جس پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے لاک ڈاؤن کے احکامات جاری کئے تھے۔

انہوں نے اور ان کے ساتھیوں کا اب یہ کہناہے کہ اوسط یوروپ کے امیر ترین گیارہ ممالک میں چار فصد لوگ اس سے متاثر ہیں جو 19ملین لوگوں پر مشتمل ہوسکتاہے۔

ایسا بھی ماناجارہا ہے کہ لاکھوں میں ایسے لوگ بھی ہیں جو وائرس کی زد میں ائے اور گھر وں میں رہنے کی وجہہ سے ٹھیک بھی ہوگئے ہیں‘

جس کے بعد ڈبلیوایچ او کی جانب سے 366,000جملہ لوگوں کے متاثر ہونے کی بات کی جارہی ہے وہ یوکے‘ اسپین‘ بلجیم‘ سوئز ر لینڈ‘ سویڈن‘ فرانس‘ آسڑیا‘ ڈنمارک‘ جرمنی او رناروے میں کہیں زیادہ ہے