آزاد پر حملہ۔ ملزم نے پولیس کو بتایاکہ وہ اس کے ریمارکس سے ”دلبرداشتہ“ تھا

,

   

دیوبند میں اپنے ایک حامی کے گھر پر منعقد ہونے والی”تیرویں“ میں شرکت کرنے کے لئے 36سالہ آزاد گئے تھے۔ شام بجے کے قریب جب وہ پروگرام سے واپس ہورہے تھے اس وقت ان کی ایس یو وی پر ”چار گولیاں‘ حملہ آوروں نے داغے۔


لکھنو۔ ایک سینئر پولیس افیسر نے بتایاکہ بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد پر ایک حملہ کرنے پر گرفتار چار افراد نے پولیس کوبتایاکہ وہ آزاد کے ریمارکس سے ”دلبرداشتہ“ تھے۔

اس وقت آزاد زخمی ہوئے جب چہارشنبہ کے روز اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں حملہ آوروں نے ان کی کار پرفائرنگ کی اورچارلوگوں کو ہفتہ کے روز ہریانہ کے امبالا سے گرفتار کرکے سہارنپور لایاگیا۔ایک بیان میں اتوار کے روزاسپیشل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(لاء اینڈارڈر)پرشانت کمار نے گرفتار کئے گئے ملزمین کی شناخت وکاس عرف وکی‘ پرشانت اور لاویش تمام دیو بند میں رانکھانڈی کے رہنے والے اور وکاس ہریانہ کے کرنال کے ساکن کے طور پرکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جرم میں استعمال ہونے والے آتشی اسلحہ اور دو دیسی ساختہ پستولیں برآمد کرلی گئی ہیں۔ تفیش کے دوران مذکورہ ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ دہلی اوردیگر مقامات پر آزاد کے حالیہ ریمارکس سے وہ”دلبرداشتہ“ تھے۔

بغیرکسی خاص تبصرے کے پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے آزاد پرحملہ ان کے ”نامناسب ریمارکس‘’(الٹا سیدھے بیاناں) سے ناراض تھے۔پولیس کے مطابق آزاد کے دیو بند میں پروگرام کے متعلق جانکاری ملنے کے بعد ملزمین نے انہیں نشانہ بنانے کے لئے علاقہ کا معائنہ بھی کیاتھا۔دیوبند میں اپنے ایک حامی کے گھر پر منعقد ہونے والی”تیرویں“ میں شرکت کرنے کے لئے 36سالہ آزاد گئے تھے۔

شام بجے کے قریب جب وہ پروگرام سے واپس ہورہے تھے اس وقت ان کی ایس یو وی پر ”چار گولیاں‘ حملہ آوروں نے داغے۔ملزمین نے بتایاکہ ان کے پاس دوپستول تھے اور وہ جس گاڑی میں سفر کررہے تھے وہ کرنال کا رہنے والا وکاس چلارہاتھا۔

پولیس نے بتایاکہ جیسے ہی آزاد کی گاڑی اسپیڈ بریکر کے قریب میں دھیمی ہوئی‘ ملزمین نے تین راؤنڈس فائرینگ ان کی گاڑی پر کردی۔پولیس کا کہنا ہے دیو بندکا رہنے والا وکی نے دو راؤنڈ جبکہ پرشانت نے ایک روانڈ فائرینگ کی پھر ملزمین وہاں سے فرار ہوگئے۔

کچھ فاصلے پر جانے کے بعد ان کی گاڑی کا پٹرول ختم ہوگیا اور انہوں نے میراگ پور میں گاڑی چھوڑدی اوروہاں سے چلے گئے۔

پولیس نے گاڑی برآمد کرلی ہے۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس وجئے کمار نے 72گھنٹوں کے اندر معاملے کوحل کرنیوالی پولیس ٹیم کو50,000روپئے انعام اورایک توصیف نامہ دیاہے اور مزیدکہاگیاہے کہ پولیس ٹیمیں دہلی این سی آر‘ اتراکھنڈ‘ میرٹھ‘ مظفر نگر اورہریانہ میں دھاوے ماررہی ہے۔

انہیں جانکاری ملی تھی کہ ملزمین امبالا عدبلت میں خودسپردگی کی کوشش کررہے ہیں۔بیان کے بموجب ”پولیس نے ہریانہ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورسس کی مدد سے انہیں ہفتہ کے روز تحویل میں لیا اورسہارنپور لے کر آئے“۔

پولیس کے مطابق دیوبند کے رہنے والے لاویس اوروکاس پر چار مقدمات ہیں وہیں پرشانت پر دو مقدمات درج کئے گئے ہیں۔کرناک کے ساکن وکاس پر یہ پہلا معاملہ دیوبندپولیس اسٹیشن میں درج ہوا ہے۔