آزاد کا کہنا ہے کہ وہ کانگریس چھوڑنے پر مجبور ہوئے‘ انسانیت کے مظاہرے پر مودی کی تعریف کی

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس سے استعفیٰ کے بعد غلام نبی آزاد نے الزام لگایاکہ وہ پارٹی چھوڑنے پر ”مجبور“ ہوئے اور ’انسانیت دیکھانے“ پر وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی ہے۔پیر کے رو ز میڈیاسے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس کے پاس اس کے قائدین کی عزت نہیں ہے اور ”لوگ پارٹی میں ہمارے تعاون کے متعلق جانتے نہیں ہیں“۔

وہیں وزیراعظم کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”میں سمجھتاکہ مودی شادی شدہ نہیں ہیں اور بچے نہیں ہیں اس لئے ایک سنگ دل انسان ہیں مگر انہوں نے اپنے اندر کا انسا ن اس وقت دیکھایاتھا جب انہوں نے اُس واقعہ کے متعلق جو گجرات میں سیاحوں کے ساتھ پیش آیاتھا جس وقت میں چیف منسٹر تھا‘ پارلیمنٹ میں با ت کی تھی“۔

آزاد ان الزامات پر ردعمل پیش کررہے جو ان پر کانگریس قائدین نے لگائے ہیں‘ جس کو کہنا ہے کہ ”آزادی مودی فائیڈ ہوگئے ہیں اور وہ بی جے پی میں شامل ہوں گے“۔ انہوں نے کہاکہ ”پارٹی مکمل ناخواندہ لوگوں سے بھری ہے‘ بالخصوص وہ جو کلریکل پوسٹوں پر ہیں۔ وہ جو جموں کشمیر جانتے ہیں‘ میں نے بی جے پی کا ایک ووٹ بڑھنے نہیں دیاہے“۔

میں نے یہ بھی کہاتھا کہ پارٹی کی جانب سے کوششوں کے باوجود راہول گاندھی کو سیاست میں دلچسپی نہیں ہے۔ آزاد نے کہاکہ ”پارلیمنٹ میں وزیراعظم کو گلے لگانے والے راہول گاندھی ہیں میں نہیں ہوں‘ اور مزیدکہاکہ چونکہ کانگریس پارٹی میں اصلاحات کا خط2020میں لکھا گیاتھا‘ اس لئے پارٹی کو پریشانی ہے کیونکہ کوئی بھی پوچھ تاچھ نہیں کرنا چاہتا ہے۔

اپنے مکتوبِ استعفیٰ میں آزاد نے کہا ہے کہ ”بدقسمتی سے کانگریس پارٹی میں ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں کہ اس سے واپسی نہیں ہے اور پارٹی کی قیادت کے لئے اب ”پراسکیوں“ کو تیار کیاجارہا ہے۔

نہ تجربہ ناکامی سے دوچار ہے کیونکہ پارٹی اس قدر تباہ ہوچکی ہے کہ حالات ناقابل تلافی ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ منتخب کردہ ’تار پر کٹھ پتلی‘سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ قومی سطح پر کانگریس نے بی جے پی کو دستیاب سیاسی جگہ اور علاقائی پارٹیو ں کو ریاستی جگہ تسلیم کرلی ہے۔راہول گاندھی کا نام لئے بغیرانہوں نے الزام لگایاکہ”یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ گذشتہ اٹھ سالوں میں قیادت نے پارٹی کی قیادت میں ایک غیرسنجیدہ شخص کو کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے“۔