ائی ائی ٹی مدراس۔ دلت اسکالر کی عصمت ریزی کے مرکزی ملزم کو ملی ضمانت

,

   

تاملناڈو پولیس کی خصوصی ٹیم نے 27مارچ کے روز مغربی بنگال سے اس کو گرفتار کیاتھا اور کلکتہ کے ڈائمنڈ ہاربر پولیس اسٹیشن کی تحویل میں رکھا تھا۔


انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی مدراس(ائی ائی ٹی ایم) میں مذکورہ کلیدی ملزم کنگ شوک دیباشرما کو گرفتاری کے اگلے روز ہی ضمانت مل گئی تھی۔ شرما ایک 30سالہ دلت خاتون پی ایچ ڈی اسکالر کے جنسی استحصال اور عصمت ریزی معاملے میں کلیدی ملزم تھا۔

تاملناڈو پولیس کی خصوصی ٹیم نے 27مارچ کے روز مغربی بنگال سے اس کو گرفتار کیاتھا اور کلکتہ کے ڈائمنڈ ہاربر پولیس اسٹیشن کی تحویل میں رکھا تھا۔تاملناڈو پولیس نے اس کو واپس لانے کے لئے ٹرانزٹ احکامات حاصل کئے تاہم 28مارچ کے روز وہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیاتھا۔نیوز منٹ نے اس سے قبل خبر دی تھی کہ ایک متاثرہ کی مبینہ طور پرکنگ شک دیبا شرما اور دیگر سات عصمت ریزی کی ہے۔

سال2016سے2020تک اس لڑکی کا جنسی استحصال کیاجاتارہا ہے۔ تاہم میلا پور کی جانب سے کوئی ایف ائی آر طویل وقت تک درج نہیں کیاگیاتھا۔ ال ویمن پولیس اسٹیشن میں بھی جہاں پر اس نے شکایت درج کرائی تھی کوئی ایف ائی آر جاری نہیں کیاگیاتھا۔

پولیس نے دفعہ354‘ 354بی‘354سی اور506(۱) ائی پی سی کے تحت ایک ایف ائی آر درج کی ہے۔ نہ تو عصمت ریزی او رنہ ہی ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت پولیس دفعات کو ایک سال تک شامل نہیں کیااو رنہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی۔

رپورٹس کے بموجب پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ متاثرہ دلت ہے اور اسی وجہہ سے انہوں نے ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو شامل نہیں کیاتھا۔ قانونی رائے کے تحت ہی عصمت ریزی کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ لیاگیاتھا۔

درایں اثناء ائی ائی ٹی مدراس کے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ شکایت برائے کمیٹی مخالف جنسی ہراسانی(سی سی اے ایس ایچ)کے ساتھ شکایت درج کرنے کے بعد اس معاملے پر پیروی کی گئی ہے۔