ائی سی ایم آر اسٹڈی۔ دوسری لہر کی طرح تیسری لہر کا شدید ہونا امکان نہیں

,

   

ایس اے آر ایس۔ سی او وی۔2کی منتقلی کے لازمی ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے کویڈ19کی تیسری لہر کے چار اہم میکانزم کی محققین نے جانچ کی ہے۔


نئی دہلی۔انڈین کونسل اف میڈیکل ریسرچ(ائی سی ایم آر)نے ایک اسٹڈی کی ہے سے پتہ چلا ہے کہ کویڈ19کی تیسری لہر تیزہوگی مگرو ہ دوسری لہر کی طرح شدید نہیں ہوگی۔ میڈیکل ریسرچ کے ایک انڈین جریدہ میں جائزہ کے بعد جمعہ کے روز”ہندوستان میں کویڈ19کی تیسری لیر۔

ایک ریاضی ماڈلنگ کی بنیاد پر جائزہ“ کے عنوان پر اس اسٹڈی کی اشاعت عمل میں ائی ہے۔ اسٹڈی میں کہاگیاہے کہ ”یہ مطالعہ قابل فہم طریقہ کار سے مظاہرہ کرتا ہے جس کے ذریعہ لہر کافی ہوسکتی ہے’یہ بھی واضح ہے کہ دوسری لہر کی طرح اس میں شدت نہیں ہوگی“۔

تاہم محققین نے یہ بھی مانا ہے کہ اندازوں میں تبدیلی آسکتی ہے اور کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ٹیکہ لگانے کی مہم میں شدت پیدا کرنا ہے۔

اس میں مزید کہاگیاہے کہ ”موجودہ ماڈلنگ کی مشق کی بنیاد پر امکانی تعداد کا مستقبل کی کسی بھی اہم لہر کا انداز لگانے میں مدد ملے گی“۔ایس اے آر ایس۔ سی او وی۔2کی منتقلی کے لازمی ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے کویڈ19کی تیسری لہر کے چار اہم میکانزم کی محققین نے جانچ کی ہے۔

اس میں لکھا گیاہے کہ ”پہلے میکانزم میں پہلے سے زد میں انے والے افراد میں مدافعت میں اضافہ کے امکانات کو تسلیم کیاجاسکتا ہے۔

دوسرا‘ نئے وائرل وباء کی مذکورہ ایمرجنسی مدافعت سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو سابق میں پھیلے اسٹرین سے ہے۔تیسرا نئے وائیرل ویرائنٹ کی مذکورہ ایمرجنسی جو سابق مں ی پھیلے ہوئے اسٹرین سے زیادہ منتقل ہونا والا ہے‘ چوتھاموجودہ لاک ڈاؤن منتقلی کی تازہ موقع فراہم کرے گا“۔

محققین نے مشورہ دیاہے کہ وباء کی مستقبل کی لہر کو کم کرنے کے لئے اہم رول ادا کرنے میں ٹیکہ کی کوششوں کو مسلسل اضافہ کرنے کا مشورہ دیاہے۔