اب ہنومان کی جائے پیدائش پر تنازعہ دو مذہبی تنظیمیں آمنے سامنے

   

ایودھیا اراضی تنازعہ پر نومبر 2019 میں سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا تھا لیکن اب اس معاملے میں ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے۔ یہ تنازعہ رام بھکت ہنومان (ہنومان جنم بھومی) کی جائے پیدائش کو لے کر ہے۔ تاہم، اس بار تنازعہ میں دو مذاہب نہیں ہیں، بلکہ دو ہندو ٹرسٹ ہیں، ایک آندھرا پردیش سے اور دوسرا کرناٹک سے۔ یہ دونوں ٹرسٹ ہنومان کی جائے پیدائش مختلف جگہوں پر ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ آندھرا پردیش میں تروملا تروپتی دیواستھانمس (TTD) نے تروملا پہاڑیوں میں انجانادری مندر اور مزار پر سہولیات کو فروغ دینے کے لیے تقریبات منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جہاں گزشتہ سال اپریل میں رام نومی کے موقع پر ہنومان کا رسمی تقدس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ دوسری طرف کرناٹک کا سری ہنماد جنم بھومی تیرتھا کھیترا ٹرسٹ اس سے اتفاق نہیں کرتا ہے۔ ٹرسٹ کے بانی گووندانند سرسوتی کیس میں تروملا پہنچ سکتے ہیں۔ ٹرسٹ کا دعویٰ ہے کہ والمیکی رامائن میں ذکر کیا گیا ہے کہ ہنومان کی پیدائش کشکندھا کے انجانا ہلی میں ہوئی تھی، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہمپی کے قریب دریائے تنگابدرا کے کنارے واقع ہے۔ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے گزشتہ سال مئی میں بھی ایک بحث ہوئی تھی تاہم کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا تھا۔