اتراکھنڈ۔ رورکی گاؤں میں پولیس سے جھڑپ کے بعد دفعہ 144نافذ

,

   

ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا
رورکی۔ ایک فرد کے یہاں پرمبینہ قتل کے بعد اتراکھنڈ کے رورکی کے بیلارا گاؤں میں پیش ائے تشدد کے واقعہ کے دوران نصف درجن کے قریب پولیس جوان زخمی ہوئے ہیں۔

مذکورہ واقعہ کے بعد ضلع ایڈمنسٹریشن اتھاریٹی نے سی آر پی سی کی دفعہ 144کے تحت احتیاطی اقدامات جاری کئے اور سارے گاؤں سکیورٹی فورسیس تعینات کردئے تاکہ حالات پر قابو پایاجاسکے۔

بعض شرپسندں نے مبینہ پولیس ٹیموں پر پتھراؤ کیا‘ قریب ایک نصف درجن پولیس جوان زخمی ہوگئے


کچھ گاڑیوں کو بھی مبینہ نذر آتش کیاگیا‘ جس کے بعد پولیس ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے استعمال پر مجبور ہوگئی

مذکورہ پولیس نے کہاکہ ”اب تک 24 سے زائد لوگوں کو گرفتار کرلیاگیاہے“۔ عہدیداروں کے مطابق مسئلہ بیلارا گاؤں میں ایک فرد کی موت پر مشتمل ہے۔

اس معاملے میں کی جارہی تحقیقات سے گاؤں والے خوش نہیں ہیں اور الزام لگارہے ہیں کہ مذکورہ فرد کا قتل ہوا ہے مگر تحقیقات میں ایسا کچھ نہیں پایاگیاہے۔

تاہم پولیس کا اس واقعہ کے پس پردہ ایک”سازش“ کا شبہ ہے اور اسی پر تحقیقات کی شروعات کردی گی ہے۔ ہری دوار کے ایس ایس پی اجئے سنگھ نے اے این ائی کو بتایاکہ”ایک فرد کی موت ہوگئی ہے او روہ (گاؤ ں والے) کا الزام ہے کہ مذکورہ فرد کا قتل ہوا مگر تحقیقات میں کچھ نہیں پایاگیا“۔

سنگھ نے مز ید یہ بتاتے ہوئے تحقیقات کی گئی ہے کہاکہ ”کچھ شرپسندں و نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اب تک 24سے ز ائد لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔

ایسا لگ رہا ہے (پولیس پر حملہ) ایک سازش کے تحت کیاگیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”حالات قابو میں ہے اور اس معاملے میں ہم مزید تحقیقات کررہے ہیں۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے