اتراکھنڈ وقف بورڈ نے مدارس میں رامائن پڑھانے کا کیا فیصلہ

,

   

اتراکھنڈمیں 415مدارس ہیں جس میں 117ریاستی وقف بورڈ کے تحت ہیں۔
اتراکھنڈ وقف بورڈ نے اعلان کیاہے کہ وہ اس ادارے کے تحت آنے والے مدارس میں ہند و دیوتا رام او ررامائن پر اسباق پڑھائیں گے۔


اس اقدام کا مقصد”نصاب کو جدید بنانا اور اسے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی)کے نصاب میں ہم آہنگ کرنا“ ہے۔

شاداب شمس بی جے پی لیڈر اور اتراکھنڈ وقف بورڈ کے چیر پرسن نے کہاکہ بھگوان رام کے تعلیمات کا تعارف مارچ سے دہرادون‘ ہریدوار‘ ادھم سنگھ نگر اور نینی تال میں واقع چار مدراس میں شروع ہوجائے گاجو بعد میں وقف بورڈ کے زیرانتظام ریاست دیگر اداروں میں پھیلے گا۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم اورنگ زیب کے متعلق بچوں میں تعلیم نہیں دیں گے۔ ہم انہیں رام اور ہمارے مقدس پیغمبرؐ کے تعلیمات دیں گے۔

ہم عرب‘ افغان اورمغل نہیں ہیں‘ ہم ہندوستانی ہیں۔ہم اپنی روایتوں اور ثقافت پر توجہہ دیں گے۔ نہ ہم لڑیں گے اور نہ ہی اس کے سبب ڈریں گے۔

ہم ایک خوبصورت بھارت بنانے میں اپنا کردار اداکریں گے“یہ اقدام پچھلے سال مدراس نصاب میں عربی کے ساتھ انگریزی او رسنسکرت کو شامل کرنے کے متعلق شاداب شمس کے اعلان کے بعد اٹھایاگیا ہے۔

اتراکھنڈ وقف بورڈ کا مقصد تعلیمی ماحول میں شمولیت کو فروغ دیتے ہوئے ثقافتی تنوع کو اپنانے والا نصب تیار کرنا ہے۔

روزنامہ دینک جاگرن کے مطابق اتراکھنڈ میں 415مدراس ہیں جس میں سے 117وقف بورڈ کے تحت چلائے جاتے ہیں