اترپردیش میں بی جے پی کو جھٹکہ، گٹھ بندھن کا اچھا مظاہرہ

   

نئی دہلی ۔ 12اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش میں لوک سبھا چناؤ کے پہلے مرحلہ کی کل جمعرات کو پولنگ ہوئی اور بنیادی سطح سے ملنے والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کو مشکل پیش آرہی ہے ۔ خاص طور پر یو پی میں اس کیلئے کٹھن راستہ ہونا بڑا جھٹکہ ثابت ہوسکتاہے کیونکہ 2014ء میں اس ریاست سے بی جے پی نے 80کے منجملہ 71 لوک سبھا نشستیں جیتے تھے ۔ رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ برسراقتدار بی جے پی کو مغربی یو پی کی 8لوک سبھا نشستوں پر کافی سخت مسابقت کا سامنا ہوا جہاں شام 6بجے تک 63 فیصد پولنگ درج ہوئی ۔ رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی حلقہ جات کیرانا ، بجنور ، میرٹھ ، باغپت ، مظفرنگر ، سہارنپور اور گوتم بدھ نگر میں واضح طور پر گٹھ بندھن امیدواروں سے پیچھے ہے ۔ جس میں بی ایس پی ، ایس پی اور آر ایل ڈی شامل ہیں ۔ صرف غازی آباد واحد نشست ہے جہاں بی جے پی کو گٹھ بندھن کے مقابلہ میں کچھ فوقیت معلوم ہوئی ہے ۔ چیف الکٹورل آفیسر وینکٹیشورلو کے مطابق سب سے زیادہ پولنگ کا تناسب سہارنپور میں درج ہوا جو 70.69 فیصد ہے جب کہ غازی آباد میں سب سے کم 57.6 فیصد رائے دہی درج ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حلقہ میں ری پول کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ کیرانا میں تشدد کی یکادکا اطلاعات ملی جہاںمقامی افراد فرضی ووٹنگ کے معاملہ میں سیکورٹی دستہ سے الجھن پڑے ۔ پولیس کو ہلکا لاٹھی چارج کرنا پڑا ، تاکہ ہجوم کو منتشر کیا جاسکے ۔ زائد از 100پولنگ اسٹیشنوں سے ای وی ایمز سے تکنیکی خرابی کی اطلاعات ملی ، جہاں کچھ دیر کیلئے پولنگ کو روکنا پڑا ۔ چیف الکٹورل آفیسر نے ایسی شکایات کی تردید کی کہ بعض ذاتوں کے گروپوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا ۔ کل اترپردیش کے علاوہ اترکھنڈ ، منی پور ، بہار ، چھتیس گڑھ اور بعض دیگر ریاستوں و مرکزی زیر انتظام علاقوں میں بھی ووٹ ڈالے گئے ۔ پہلے مرحلہ میں مجموعی طور پر 91نشستوں کیلئے 18ریاستوں اور 2یو ٹیز میں 193پارٹیوں سے 1279 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں ۔ ان میں سے 1079 امیدوار پہلی مرتبہ چناؤ لڑ رہے ہیں اور 103 خاتون امیدوار بھی ہیں۔