اردوزبان کے فروغ کیلئے نوجوانوں کو آگے آنے کا مشورہ

   


بزم کہکشاں کے ادبی اجلاس سے ڈاکٹر بشیر احمد ،ڈاکٹر سیادت علی اور دیگر کا خطاب

محبوب نگر:ملک کے سیاسی،سماجی حالات اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کے اردو زبان کو ملک گیر سطح پر نظر انداز کیا جارہاہے اور ایک منصوبہ بند طریقے سے اردو کے فروغ میں رکاوٹیں حائل کی جارہی ہیں،ریاست میں ضلع مستقر پر ڈگری کے طالب علموں کا ذریعے تعلیم انگریزی کے طور پرلازم کرنے کے احکامات جاری ہورہے ہیں جو ہمارے لیے لمحہ فکر ہے ان خیالات کا اظہارڈاکٹر شیخ سیادت علی موظف اسسٹنٹ پروفیسر ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری وپی جی کالج محبوب نگر نے بزم کہکشاں محبوب نگر کی جانب سے منعقد ہ ادبی اجلاس و رسم اجراء تصنیف ڈاکٹر حمیرا جلیلی شخصیت اور فن ازرڈاکٹر شیخ نیاز الدین صابری تقریب سے کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان و ادب کے فروغ میں نوجوانوں کو آگے آنا چاہیے اور اپنے ادبی ورثہ اور تہذیب و ثقافت کے تحفظ کے لیے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے تصنیف ’’حمیرا جلیلی شخصیت اور فن ‘‘ پر سیرحاصل تبصرہ کیا اور ڈاکٹر شیخ نیاز الدین صابری کے تحقیقی کام کی ستائش کی ۔قبل ازیں ڈاکٹر بشیراحمد پرنسپل المدینہ کالج آف ایجوکیشن نے اپنے خطاب میں کہاکہ اردو زبان و ادب کا سرمایہ ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہو رہا ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ادب کے فروغ کے لیے نوجوان سنجیدہ کوشش کریں۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ نوجوانوں کی تحقیقی تصانیف روز بروز شائع ہورہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں اردو کے فروغ کے لیے ایک ایسا گروپ تشکیل دیا جانا چاہیئے جو حکومت کے اردو کی تئیں اقدامات پر نظر رکھے اور حالات کی مناسبت سے اردو کے نفاذ پر حکومت کو بیدار کرتے رہے ساتھ ہی اردو کے فروغ کے عملی اقدامات کے لئے رہنمائی بھی ہونی چاہئے ۔اس ادبی اجلاس کی صدارت جناب حلیم بابر صدر بزم کہکشاں محبوب نگرانجام دی انہوں نے اپنے خطاب میں کہہ کہ بزم کہکشاں کی جانب سے اردو کے شعراء اور ادیب حضرات کی حوصلہ افزائی کے ضمن میں تہنیتی تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جاتا رہا ہے آج کی یہ تقریب بھی ڈاکٹر شیخ نیاز الدین صابری کے اعزاز میں منعقد کی گئی ہے ۔تصنیف ’’حمیرا جلیلی شخصیت اور فن ‘‘کا رسم اجراء ڈ اکٹر بشیراحمد پرنسپل المدینہ کالج آف ایجوکیشن نے انجام دیا۔ اس ادبی اجلا س کا آغازوحید شاہ کی تلاوت قرآن سے ہوا،محبت علی منان انجم برہانی غزل سنا ئی ۔اسمعیل قیصر نے تہنیتی اشعار پیش کئے ۔اس اجلاس کو ڈاکٹر عظمت اللہ،ڈاکٹر سلیم اقبال ،ڈاکٹر جہانگیر علی، محمد علی دانش نے مخاطب کیا ۔بطور مہمانان عبدالرزاق ،عبدالرحمن ،جاوید عالم نے شرکت کی ۔جلسہ کی نظامت ڈاکٹر عزیز سہیل نے حسن خوبی سے انجام دی ۔ڈاکٹر شیخ نیاز الدین صابری کے شکریہ پر پروگرا م کا اختتام عمل میں آیا۔