اردو کی تعلیم سے عدم دلچسپی کی سنگین صورتحال

   

اقلیتی اقامتی کالج کریم نگر میں اردو زبان دوم میں طلبہ کے انتہائی کم داخلے تشویشناک

کریم نگر /12 جولائی ( محمد سعادت علی صدیقی کی رپورٹ ) تلنگانہ مائناریٹی اقامتی انگریزی میڈیم کالج بوائز ون کریم نگر میں انٹر سال دوم میں تین اور سال اول میں چار طلباء بحیثیت اردو زبان دوم تعلیم حاصل کررہے ہیں ” اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے” کے مصداق کریم نگر کے اردو صحافیوں کے ایک نمائندہ وفد نے جب ٹمریز کالج بوائز ون کا دورہ کیا تو پرنسپل کی جانب اردو زبان دوم کی حیثیت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تفصیلات حاصل کی گئی تو اردو صحافیوں کو اس وقت سخت حیرت ہوئی جب پرنسپل وی مہیش اور اردو جونیئر لیکچرر نظام الدین نے بتایا کہ انٹر سال اول میں صرف 4 اور سال دوم میں صرف 3 مسلم طلبا ء بحیثیت اردو زبان دوم تعلیم حاصل کررہے ہیں ایک ایسے وقت جب کہ سکریٹری ٹمریز بی شفیع اللہ آئی ایف ایس تلنگانہ میں واقع 200 سے زائد اسکولوں و کالجوں میں اردو زبان کو زندہ رکھنے کیلئے اردو اساتذہ اور لیکچرر س کے تقرر کیلئے اعلامیہ جاری کر چکے ہیں ایسے موقع پر قلب شہر میں واقع ٹمریز کالج بوائز ون میں انٹر سال دوم میں تین اور سال اول میں صرف 4 طلباء کا اردو زبان دوم کی حیثیت سے داخلہ لینا ایک سوالیہ نشان ہے اور کالج کے اساتذہ بالخصوص اردو زبان کے اساتذہ اس سنگین صورتحال پر خاموش نہیں رہ سکتے بلکہ سرپرستوں اور مختلف تنظیموں کے ساتھ اردو اساتذہ بالخصوص اردو لکچرر کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ مزید مسلم طلبا کے داخلوں کیلئے منظم انداز میں مسلم آبادیوں میں اسٹاف کے ہمراہ گھر گھر ملاقاتیں کرتے ہوئے تمام کلاسیس کی خالی سیٹوں کو پر کریں اور اردو بحیثیت زبان دوم لینے کے لئے طلباء کو آمادہ کرتے ہوئے اپنے مقدس پیشہ تدریس اردو کے ساتھ انصاف کریں ورنہ آنے والی نسلیں انہیں معاف نہیں کرے گی۔