اسدالدین اویسی نے سی اے اے اور این ار سی کے خلاف اپنے اگلے قدم کا اعلان کردیا

,

   

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) 2019 نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف اپنے اگلے اقدام کا اعلان کیا ہے۔

گذشتہ روز دارالسلام میں منعقدہ اجلاس میں انہوں نے بتایا کہ 10 جنوری کو نماز جمعہ کے بعد ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔

ریلی عیدگاہ میر عالم سے شروع ہوگی اور شاست پورم پر اختتام پذیر ہوگی۔ ریلی کے اوقات 2 بجے سے 5 بجے تک ہیں۔

ریلی کے ہر شریک ہونے والے کےلیے ضروری ہے کہ پرامن رہے۔

ریلی کے دوران قومی جھنڈے ظاہر کئے جائیں گے اور پیار اور یکجہتی کے نعرے لگائے جائیں گے۔

چونکہ حیدرآباد سٹی پولیس نے نئے شہر میں ریلی کے انعقاد کی اجازت نہیں دی تھی لہذا اس کا انعقاد اولڈ سٹی میں کیا جارہا ہے۔

اویسی نے مودی سے سی اے اے کو واپس لینے اور یہ یقین دہانی کرنے کا مطالبہ کیا کہ 2024 تک این آر سی پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ مردم شماری میں شہریت کی جانچ نہیں کی جاتی بلکہ این پی آر کے ذریعے یہ کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کے سی آر سے اپیل کی کہ وہ مردم شماری کریں لیکن این پی آر پر پابندی عائد کریں۔