اسرائیل نے یروشلم میں فلسطینیوں کے مکانات منہدم کردئے

,

   

ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ کا بہانہ ۔ عالمی برادری مداخلت کرے ۔ محمود عباس۔ اقوام متحدہ و یوروپی یونین کا اظہار مذمت

سور بحر ( فلسطینی علاقہ ) 22 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیل نے یروشلم کے جنوب میں آج کئی فلسطینی مکانات کو منہدم کردیا جو اس کے بموجب اس کی سرحدی پٹی کے علاقہ میں غیر قانونی طور پر تعمیر کئے گئے تھے ۔ فلسطین کے اس اقدام پر بین الاقوامی برادری نے شدید تنقید کی ہے ۔ فلسطینی قائدین نے بھی اس انہدام کی مذمت کی ہے ۔ یہ علاقہ یروشلم اور مغربی کنارہ کو علیحدہ کرتا ہے تاہم اسرائیل نے اس انہدام کی مدافعت کی ہے اور کہا کہ اس کی سکیوریٹی کیلئے ایسا کرنا ضروری ہوگیا تھا ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی سپریم کورٹ نے اس انہدام کی منظوری دی ہے ۔ اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور یوروپی یونین نے اس انہدام کی مذمت کی ہے اور اس طرح کی پالیسی پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج صبح سے عین قبل اسرائیلی پولیس اور سپاہیوں نے علاقہ میں عمارتوں کو مہربند کردیا تھا ۔ ایک اے ایف پی صحافی نے یہ بات بتائی ۔ علاقہ کے مکینوں اور کارکنوں کو گھروںسے باہر نکال دیا گیا اور عمارتوں کو منہدم کردیا گیا ۔ ابھی دس عمارتیں زیر تعمیر ہی تھیں۔ کہا گیا ہے کہ یہاں کم از کم تین ہمہ منزلہ عمارتوں کو منہدم کیا گیا ہے ۔ اسرائیلی کارکنوں کی جانب سے ایک آٹھ منزلہ زیر تعمیر عمارت کو منہدم کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی تھی ۔ جب ایک شخص کو یہاں سے کھینچ کر نکالا جا رہا تھا تو وہ چیخ رہا تھا کہ ’’ میں یہاں مرنا چاہتا ہوں ‘‘ ۔ ایک منہدمہ عمارت کے مالک اکرم زواہرہ نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے خوابوں کو تباہ کر رہے ہیں اور ہمارے بچوں کے خوابوں کو تباہ کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ہمارے عزائم کو ختم نہیں کرسکتے ۔ اسرایل کا کہنا ہے کہ یہ عمارتیں یروشلم اور مغربی کنارہ کو علیحدہ کرنے والی پٹی کے بہت قریب تعمیر کی گئی تھیں اور اس سے سکیوریٹی کے خطرات لاحق ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ان تین عمارتوں میں 17 افراد بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور مزید 350 افراد کے بے گھر ہونے کا شبہ ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ان عمارتوں میں جملہ 70 اپارٹمنٹس تھے ۔ فلسطین کا الزام ہے کہ اسرائیل سکیوریٹی خطرہ کا بہانا بناتے ہوئے ان عمارتوں کو منہدم کر رہا ہے حالانکہ یہ اس کے بہت دیرینہ عزائم ہے کہ اس علاقہ میں اپنی نو آبادیات کو توسیع دی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جو عمارتیں منہدم کی گئی ہیں ان میں بیشتر اس علاقہ میں ہے جو فلسطینی اتھاریٹی کے کنٹرول میں ہے ۔ ایک بیان میں فلسطینی صدر محمود عباس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کرے اور فلسطینی عوام کے خلاف اس جارحیت کو روکنے کیلئے آگے آئے ۔ اسرائیل کے عوامی سلامتی کے وزیر گیلاڈ ارڈان نے فلسطینیوں پر جھوٹ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان عمارتوں کے انہدام کو اسرائیلی سپریم کورٹ نے منظوری دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمارتیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں اور اس سے اسرائیل کی سکیوریٹی کیلئے خطرات لاحق تھے اسی لئے انہیں منہدم کیا گیا ہے ۔