اسرائیل کی نسل کشی دوسری جنگ عظیم سے بھی بدتر:اردغان

   

انقرہ : ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں دوسری جنگ عظیم کے مقابلے میں زیادہ وحشیانہ نسل کشی کی۔صدراردغان نے استنبول میں افطار پروگرام سے خطاب کیا۔اردغان نے کہا کہ شام، عراق، سوڈان اور حال ہی میں غزہ میں رونما ہونے والے واقعات نے رمضان کے مقدس ایام کی خوشی کو صحیح طور پر سمجھنے سے روک دیا۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیل، انسانیت سے عاری ایک دہشت گرد ریاست 7 اکتوبر سے غزہ کے باشندوں بشمول بچوں، خواتین، بوڑھوں اور عام شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے، ایردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے جو دوسری جنگ عظیم سے بھی زیادہ وحشیانہ ہے، ہم دیکھتے ہیں کہ ہسپتالوں، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان اور عبادت گاہیں، جنہیں جنگ میں بھی ہاتھ نہیں لگایا جانا چاہیے، قابض افواج کی طرف سے خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے، بین الاقوامی ادارے بالخصوص اقوام متحدہ محض ردعمل کے علاوہ اسرائیلی انتظامیہ کی اس بربریت کو صرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور چند ممالک کو چھوڑ کراسرائیل اور اس کے مغربی حامیوں کے خلاف آواز اٹھانے والا تقریباً کوئی ملک نہیں ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ خطے میں اپنے دوست ممالک کے ساتھ مل کر غزہ کے مظلوم عوام کی مدد کرنے اور ان کے مصائب کو کسی حد تک کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اردغان نے کہا کہ ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے مطابق، اپنے ہاتھ، زبان اور دل سے ظلم کے خلاف کھڑے ہیں اور ہم اپنے غزہ کے بھائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔