اسرائیل کے متعلق موقف پر بائیڈن مشگن میں تیزی کے ساتھ اپنی حمایت کھورہے ہیں

,

   

مشگن میں 2020کے دوران ٹرمپ کو شکست دینے کے لئے ہزاروں امریکی مسلمانوں نے بائیڈن کو ووٹ دیاتھا۔
واشنگٹن۔ امریکی صدر جو بائیڈن تیزی کے ساتپ مشگن کے مسلمانوں کی حمایت کھورہے ہیں اور اس کی وجہہ حماس اسرائیل تنازعہ میں بائیڈن کا موقف رہا ہے۔مشگن میں 2020کے دوران ٹرمپ کو شکست دینے کے لئے ہزاروں امریکی مسلمانوں نے بائیڈن کو ووٹ دیاتھا۔

ایک فسلطینی امریکی پناہ گزین وکیل حمود نے کہاکہ وہ واضح نہیں ہے کہ مسلئے فلسطین پر ان کے موقف کی وجہہ سے آیا 2024میں بائیڈن کو دوبارہ ووٹ دینا ہے یا نہیں ہے۔

انہوں نے بائیڈن انتظامیہ کو اسرائیل کو غیر متزلزل حمایت کی پیشکش کرتے ہوئے دیکھاہے جس میں یہودی ملک کے لئے کوئی سرخ لکیر نہیں ہے اور نہ ہی جنگ بندی کا کوئی مطالبہ ہے‘ یہاں تک کہ غزہ میں ہزاروں شہری مارے جاچکے ہیں۔

حمود نے سی این این کوبتایاکہ ”انہوں (بائیڈن) نے ہمیں سخت مشکل حالات میں ڈال دیاہے۔میرے لئے اخلاقی طور پر کسی ایسے شخص کو ووٹ دینا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے جس نے وہ موقف اختیار کیاجو اس نے پچھلے چند ہفتوں میں لیاہے“۔

عرب اورامریکی مسلمان رائے دہندوں کی تعداد کا تناسب حالانکہ چھوٹا ہے مگر مشگن جیسی ریاستوں میں ان کا اثر کافی زیادہ ہے جہاں پر مسلمانوں کا مسترد کرنا بائیڈن کے لئے دوبارہ انتخاب مشکل مرحلہ بن سکتا ہے اوران کے انتظامیہ کو تکلیف او ردھوکے کا احساس ہورہا ہے۔

مسلم سیاسی طاقت کو فروغ دینے کی کوشش کرنے والی ایک تنظیم ایمگیج ایکشن کے تجزیہ کے مطابق مشگن میں امریکی مسلم ووٹرس کی تعداد 200,000سے زائد ہے جس میں سے 2020میں 146,000نے ووٹ دیاتھا۔بائیڈن نے مشگن155,000ووٹوں سے جیت لیا‘ وہ ریاست جو2016میں ڈونالڈ ٹرمپ کے پاس گئی تھی۔

ایمگیج ایکشن کی مشگن ایکزیکٹیو ڈائرکٹر نڈا الہنوتی نے کہاکہ ”اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بائیڈن ایڈمنسٹریشن کو جیت حاصل کرنے کے لئے مسلم ووٹوں کی ضرورت ہے“۔ڈیٹرائٹ کے مضافات ڈیر بورن میں مقابلہ زیادہ ہے جہاں پر نصف سے زیادہ آبادی مشرقی وسطی یاشمالی افریقہ نژاد کی ہے۔

تقریباایک درجن انٹرویوز میں وہاں کے ڈیموکریٹس جنہوں نے بائیڈن کی سیاسی مہم میں ساتھ او رووٹ دیا‘ مہم چلائی او رعطیہ دیا‘ وہ اب کہتے ہیں کہ بائیڈن کو وہ اس مرتبہ ووٹ دینے کاتصور بھی نہیں کرسکتے ہیں اگر وغزہ میں فوری جنگ بندی پر مشتمل کمیونٹی کی درخواست کی حمایت کرتے ہیں تب بھی وہ ووٹ دینے کے لئے سونچیں گے۔