اسمبلی کے روبرو احتجاجی طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج کی مذمت

   

آندھراپردیش میں مجالس مقامی چنائو میں دھاندلیاں، چندر شیکھر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 11 مارچ (سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی نے اسمبلی کے روبرو احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج کی مذمت کی ہے۔ رکن پولٹ بیورو آر چندر شیکھر ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ اور نوجوانوں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے نمائندگی کے سلسلہ میں احتجاج منظم کیا گیا تھا۔ پولیس نے طلبہ پر کسی اشتعال کے بغیر لاٹھی چارج کردیا جس سے کئی طالب علم زخمی ہوگئے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ مسائل کے سلسلہ میں نمائندگی پر پولیس کی کارروائی افسوسناک ہے۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت گزشتہ چھ برسوں میں نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی تو کجا ماہانہ الائونس کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ 2018ء اسمبلی انتخابات میں نوجوانوں کو ماہانہ 3016 روپئے الائونس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ٹی آر ایس حکومت نے وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں تمام طبقات کو مایوس کیا ہے۔ تلگودیشم قائد نے آندھراپردیش میں پنچایت راج اداروں کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جس انداز میں انتخابی تیاریاں کی ہیں اس سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے امکانات نظر نہیں آتے۔ برسر اقتدار پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی کے ادخال کی اجازت دی جارہی ہے۔ اپوزیشن امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو شکست کا خوف لاحق ہوچکا ہے۔ لہٰذا طاقت کے استعمال کے ذریعہ مجالس مقامی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ جمہوریت میں ہر پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کی آزادی ہے لیکن جگن موہن ریڈی جمہوریت کے اصولوں کو پامال کرتے ہوئے یکطرفہ انتخابات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت سے عوام سخت ناراض ہیں کیوں کہ حکومت کی پالیسیاں عوامی مسائل میں کمی کے بجائے اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔ انہوں نے ماچرلہ میں پیش آئے پرتشدد واقعات پر افسوس کا اظہار کیا اور سابق رکن اسمبلی اور دیگر قائدین پر وائی ایس آر کارکنوں کے حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے تلگودیشم قائدین پر حملہ کیا گیا تاکہ انتخابات میں خوف کا ماحول پیدا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم اور سی پی آئی میں انتخابی مفاہمت سے بہتر نتائج کی امید ہے۔ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ تشدد اور بے قاعدگیوں کے واقعات پر نظر رکھے۔ انہوں نے موجودہ حالات میں گورنر سے مداخلت کی اپیل کی۔